4 جون، 2025، 7:42 PM

مہر نیوز کی خصوصی رپورٹ؛

امام خمینی (رح) کی شخصیت کے بارے میں اہل سنت علماء کے تاثرات

امام خمینی (رح) کی شخصیت کے بارے میں اہل سنت علماء کے تاثرات

ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے اہل سنت علماء نے امام خمینی (رح) کو ملک میں اسلامی اتحاد کے بانی کے طور پر یاد کیا جنہوں نے عوام کو وقار، آزادی اور طاقت عطا کی۔

مہر خبررساں ایجنسی - صوبائی ڈیسک: ایران کے اسلامی انقلاب میں امام خمینی (رہ) کی قیادت نے نہ صرف ملک کے سیاسی نظام میں ایک عظیم تبدیلی پیدا کی بلکہ اسلامی فرقوں کے درمیان تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز کیا۔ 

ملت اسلامیہ کو تفرقہ سے بچنے کی تاکید کرنے والا یہ حکیم فرزانہ تقریب مذاہب کا محور کہلاتا ہے۔ 

امام خمینی (رح) نے مذہبی مشترکات پر بھروسہ کرتے ہوئے ہمیشہ عالمی استکبار کے خلاف شیعہ اور اہل سنت کی یکجہتی پر زور دیا اور اسلامی دنیا میں بیداری کا باعث بنا۔ 

اس نظریہ نے آزادی کی تحریکوں اور اسلامی فرقوں کے درمیان اسلامی تشخص کے احیاء کی راہ ہموار کی۔

 انقلاب سے پہلے ایران میں سنی مذہبی اور ثقافتی سرگرمیوں کو پہلوی حکومت کی طرف سے سخت پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ بہت سے سنی علماء اور کارکنوں کو زیر زمین کام کرنے پر مجبور کیا گیا، اور اس وقت کی حکومت نے ان کے مذہبی اور تعلیمی طریقوں کی آزادانہ ترقی کو روک دیا۔ تاہم امام خمینی (رہ) کی قیادت میں اسلامی انقلاب کی فتح کے ساتھ ہی تمام مذاہب کے لیے ایک محفوظ اور منصفانہ ماحول پیدا ہوا۔ ایران میں سنی پوری آزادی کے ساتھ باجماعت نماز ادا کرنے، دینی مدارس قائم کرنے لگے۔

آج ملک کے سیاسی، سماجی اور ثقافتی میدانوں میں ان کی مضبوط موجودگی امام خمینی کے تمام مذاہب کے پیروکاروں کے لیے انصاف اور مساوات کے وعدے کی تکمیل کو ظاہر کرتی ہے۔

 آج ایران کو پرامن شیعہ اور سنی زندگی کا نمونہ سمجھا جاتا ہے، یہ ایک عظیم کامیابی ہے جس کی جڑیں اسلامی جمہوریہ کے بانی کے خیالات میں ملتی ہیں۔ 

 امام خمینی نے عوام کو استقلال اور استقامت کا راستہ دکھایا

امام خمینی (رح) کی شخصیت کے بارے میں اہل سنت علماء کے تاثرات

مولوی عبدالاحد ملازہی نے ایرانی قوم کی بیداری میں امام راحل کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ko امام خمینی ایک مجاہد شخصیت تھے جنہوں نے جبر و استبداد کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

ایک ایسے وقت میں جب ملک انتہائی مغربیت اور مذہبی اقدار کے زوال کی طرف بڑھ رہا تھا، وہ ایمان، استقامت اور خدائی رہنمائی کے ساتھ میدان میں اترے اور لوگوں کو ہدایت کے راستے پر گامزن کیا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ انقلاب سے پہلے ایران کے عوام بہت سے حقوق اور آزادیوں سے محروم تھے۔ لیکن امام خمینی نے خدا پر ایمان اور عوام پر بھروسہ کرتے ہوئے آزادی اور خود مختاری کا راستہ لوگوں کے سامنے رکھا۔ اس وجہ سے لوگ اپنے پورے وجود کے ساتھ  ان کے ساتھ کھڑے تھے۔ 

اخلاص اور سادہ زیستی اامام راحل کی نمایاں خصوضیات تھیں

امام خمینی (رح) کی شخصیت کے بارے میں اہل سنت علماء کے تاثرات

 مولوی عبدالصمد کریم زئی نے کہا کہ 1979 میں امام خمینی (رح) کی قیادت میں اسلامی انقلاب ہمارے ملک کی تاریخ کا ایک اہم موڑ تھا۔ اس کی عظیم نعمتوں میں سے ایک دینی تصورات پر زیادہ توجہ اور معاشرے کے مختلف طبقات بالخصوص نوجوانوں اور طلباء میں قرآن سیکھنے کی ثقافت کو فروغ دینا تھا۔

 آج سرکاری اسکولوں میں بھی قرآن کی تعلیم کو ایک خاص مقام حاصل ہے جو کہ امام راحل کی عظیم تحریک کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ امام خمینی (رہ) کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک ان کا خلوص اور دیانت داری تھی جو لوگوں کی خدمت کرتے تھے۔ 

 انہوں نے مزید کہا کہ امام خمینی (رح)  ظلم نبردآزما ایک عظیم مجاہد شخصیت تھے۔

انقلاب کی کامیابیوں کو محفوظ رکھنا تمام لوگوں اور حکام کا فرض ہے۔ 

 مولوی کریم زئی نے شہدائے انقلاب  کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ امام راحل کی راہ پر گامزن رہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمارا فرض ہے کہ ہم انقلاب کی کامیابیوں کو محفوظ رکھیں۔ مہنگائی، بے روزگاری اور علاج کے مسائل کو حل ہونا چاہیے۔ ایران ایک غنی ملک ہے اور اگر حکام سمجھداری سے کام لیں تو عوام کی تمام ضروریات پوری کی جا سکتی ہیں۔ 

عبدالکریم زئی نے امید ظاہر کی کہ نوجوان نسل امام خمینی (رح) کے کردار کو بہتر انداز میں سمجھنے کے ساتھ انصاف، آزادی اور ایمان کی راہ پر گامزن رہے گی۔

News ID 1933208

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha