مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی حکومتی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بالواسطہ جوہری مذاکرات ہونے کے باوجود امریکہ کا کوئی سرمایہ کار ایران ایکسپو 2025 میں شرکت نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی رژیم کے علاوہ دوسرے ممالک پر سرمایہ کاری پر کوئی پابندی نہیں ہے، تاہم، موجودہ انفراسٹرکچر امریکی سرمایہ کاری کے لیے درست نہیں ہے کیونکہ ابھی تک کوئی سیاسی تعلقات قائم نہیں ہوئے ہیں۔
ایران کی حکومتی ترجمان کے یہ ریمارکس ان غیر مصدقہ اطلاعات کے بعد سامنے آئے ہیں جن میں کہا گیا تھا کہ ایران کی ساتویں ایکسپورٹ پوٹینشل نمائش میں امریکہ کے کاروباری اداروں کو شرکت کی اجازت دی جا سکتی ہے جو کہ تہران میں 28 اپریل سے 2 مئی تک منعقد ہونے والی ہے۔
ایران-امریکہ بالواسطہ مذاکرات کا دوسرا دور عمان کی ثالثی میں مکمل ہوا تاہم ایرانی حکام نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ مذاکرات کے نتائج کے بارے میں نہ تو پر امید ہیں اور نہ ہی مایوسی کا شکار ہیں۔
ایران کی تجارتی نمائش میں 110 ممالک کے 4000 سے زائد کاروباری اداروں نے شرکت کے لیے درخواستیں دی ہیں۔ یہ نمائش ایران اور افریقی ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے ایک سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوگی، جہاں افریقی ممالک کے اعلی حکام شرکت کریں گے۔
آپ کا تبصرہ