مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق ایران کے وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی مجتبیٰ علی زادہ نے ملک میں اے آئی کے شعبے میں تیز رفتار پروسیسنگ انفراسٹرکچر کی موجودگی سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ جی پی یو فارمز مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے لئے بہت اہم ہیں اور ہم ایک تیز رفتار ڈیٹا پراسیسنگ فارم سینٹر شروع کر رہے ہیں۔"
علی زادہ نے مزید کہا کہ ایران دنیا کے ان سرفہرست ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے مصنوعی ذہانت (AI) کے شعبے میں غیر معمولی ترقی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تہران، جزیرہ کیش اور ملک کے دیگر صوبوں میں جولائی 2025 تک تین GPU فارمز شروع کیے جائیں گے۔
جی پی یو فارم، سرورز کا ایک مجموعہ ہے جو کم سے کم وقت میں تیز رفتار کیلکولیشن اور سستی قیمت پر دوسرے سائنسی حسابات کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
آپ کا تبصرہ