مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے نائب صدر محمدرضا عارف نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوری ایران مصنوعی ذہانت کے شعبے میں دنیا کے 10 بڑے ممالک میں شامل ہونے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران پہلے ہی نینو ٹیکنالوجی کے میدان میں عالمی سطح پر پیشرفتہ ترین ممالک کی صف میں شامل ہے اور رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے اس شعبے کی اہمیت پر بارہا زور دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت میں ترقی کا ہدف نہ صرف قابل حصول ہے بلکہ ایران کی موجودہ سائنسی و علمی استعداد اس منزل کے قریب ہے۔
انہوں نے اس موقع پر ملک کے سائنسدانوں، محققین اور اساتذہ کی چار دہائیوں پر محیط مسلسل جدوجہد کو سراہا اور کہا کہ اسلامی انقلاب کے بعد سے ایران کا اعلی تعلیمی نظام اور سائنسی شعبہ ہمیشہ کامیاب رہا ہے۔ ایران کی سائنسی ترقی اس بات کا ثبوت ہے کہ قوم نے علم و تحقیق کو اپنی ترقی کی بنیاد بنایا ہے۔
عارف نے ایران کے سائنسی وژن ڈاکیومنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے تحت ایران کو خطے میں سائنس و ٹیکنالوجی میں پہلا مقام حاصل کرنا ہے۔ یہ ہدف صرف نعرہ نہیں بلکہ ایک عملی حکمت عملی ہے جس پر حکومت بھرپور توجہ دے رہی ہے۔
انہوں نے ایران کی معیشت پر پابندیوں کے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صدر ڈاکٹر پزشکیان کی حکومت عوام کو درپیش اقتصادی مسائل کے حل کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔ ایران نے مشکل حالات کے باوجود سائنسی میدان میں جو کامیابیاں حاصل کی ہیں، وہ دنیا کے لیے ایک مثال ہیں۔
نائب صدر نے جون میں ایران پر اسرائیل اور امریکہ کی مشترکہ جارحیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دشمن نے جدید ترین جنگی ساز و سامان استعمال کیا، مگر ایرانی قوم نے استقامت اور حکمت عملی سے فتح حاصل کی۔ یہ کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ ایران نہ صرف عسکری میدان میں خود انحصاری کی راہ پر گامزن ہے بلکہ سائنسی میدان میں بھی عالمی سطح پر مقام حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
آپ کا تبصرہ