مہر خبررساں ایجنسی نے عالمی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ غزہ کی وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے کمال عدوان اسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ سمیت درجنوں افراد کو تفتیش کے لیے حراست میں لے لیا ہے، جب کہ فوجیوں کی جانب سے طبی سہولت کو زبردستی خالی کرنے کے بعد بہت سے مریضوں کی قسمت کا علم نہیں ہے۔
اس کے علاوہ غزہ میں قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے نمائندے نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے کمال عدو اسپتال کو جلا دیا اور اس کے اکثر وارڈز تباہ کردیے۔
غزہ کے وسطی علاقے دیر البلاح میں مغازی پناہ گزین کیمپ کے قریب اسرائیلی حملے میں مزید 4 افراد شہید ہوگئے جب کہ صہیونی ریاست نے وحشیانہ کارروائی کرتے ہوئے محصور پٹی کے اخری بڑے اسپتال کو بھی آگ لگادی جس کے نتیجے میں متعدد مریض اور عملے کے ارکان شہید ہوگئے۔
مقامی حکام کی طرف سے غاصب اسرائیلی حملے کو "وحشیانہ" قرار دیا۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے کمال عدوان اسپتال پر حملے نے شمالی غزہ کے مرکز صحت کو بھی بند کر دیا اور کارروائی کے دوران آگ لگنے سے اہم شعبے تباہ ہو گئے۔
ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ قابض اسرائیلی حملے کے دوران لگنے والی آگ میں کمال عدوان اسپتال کے عملے کے متعدد افراد شہید ہوگئے۔
میڈیکل ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ شمالی غزہ میں واقع کمال عدوان اسپتال کے عملے کے کم از کم 5 ارکان اس وقت زندہ جل گئے جب قابض اسرائیلی فورسز نے طبی مرکز کے مختلف حصوں کو آگ لگا دی۔
رواں ہفتے کمال عدوان اسپتال میں موجود گواہوں نے بتایا کہ غاصب اسرائیل طبی مرکز پر حملے کے لیے روبوٹس کا استعمال کر رہا ہے جس کے نتیجے میں خوفناک دھماکے ہوئے جس کے باعث مریض اور عملے کے ارکان شہید ہوئے۔
آپ کا تبصرہ