مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیخ عباس قمی نے کتاب مفاتیح الجنان میں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی نماز کا طریقہ یوں بیان کیا ہے: روایت ہے کہ حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا دو رکعت نماز پڑھا کرتی تھیں جو جبرائیل علیہ السلام نے انہیں تعلیم دی تھی، جس کا طریقہ حسب ذیل ہے: پہلی رکعت میں سورہ "حمد" کے بعد سو مرتبہ سورہ "قدر" جب کہ دوسری رکعت میں "حمد" کے بعد سو مرتبہ سورہ "توحید" پڑھتی تھیں اور سلام پھیرنے کے بعد یہ دعا پڑھتی تھیں:
سُبْحَانَ ذِی الْعِزِّ الشَّامِخِ الْمُنِیفِ، سُبْحَانَ ذِی الْجَلاَلِ الْباذِخِ الْعَظِیمِ، سُبْحَانَ ذِی الْمُلْکِ الْفَاخِرِ الْقَدِیمِ، سُبْحَانَ مَنْ لَبِسَ الْبَهْجَةَ وَالْجَمَالَ، سُبْحَانَ مَنْ تَرَدّیٰ بِالنُّورِ وَالْوَقَارِ، سُبْحَانَ مَنْ یَرَیٰ أَثَرَ النَّمْلِ فِی الصَّفَا، سُبْحَانَ مَنْ یَرَیٰ وَقْعَ الطَّیْرِ فِی الْهَوَاءِ، سُبْحَانَ مَنْ هُوَ هَکَذَا لَاهَکَذَا غَیْرُهُ.
سید ابن طاووس فرماتے ہیں: ایک اور روایت میں ہے کہ اس نماز کے بعد تسبیح حضرت زہرا سلام اللہ علیہا پڑھیں جو ہر نماز کے بعد پڑھی جاتی ہے اور اس کے بعد سو مرتبہ محمد و آل محمد (صلی اللہ علیہ و آل وسلم) پر درود بھیجیں۔
شیخ نے کتاب "مصباح المتہجدین" میں لکھا ہے:
حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کی نماز دو رکعت ہے: پہلی رکعت میں سورہ "حمد" کے بعد سو مرتبہ سورہ "قدر" جب کہ دوسری رکعت میں "حمد" کے سو مرتبہ سورہ "توحید" پڑھی جائے اور جب سلام پھیرے تو تسبیح حضرت زہرا سلام اللہ علیہا پڑھیں اور پھر مذکورہ دعا "سبحان ذی العز الشمیخ" جو اوپر ذکر ہوئی ہے، آخر تک پڑھے۔
شیخ عباس قمی نے کہا: مندرجہ بالا دعا پڑھنے والا جب تسبیح پڑھے تو اپنے گھٹنے اور ہاتھوں کو کہنیوں تک برہنہ کرے اور بغیر کسی حائل اور رکاوٹ کے سجدے کے تمام اعضا کو زمین سے ملائے اور خدا سے حاجت طلب کرے اور ساتھ ہی سجدہ کرتے ہوئے کہے:
یَا مَنْ لَیْسَ غَیْرَهُ رَبٌّ یُدْعیٰ، یَا مَنْ لَیْسَ فَوْقَهُ إِلٰهٌ یُخْشَیٰ، یَا مَنْ لَیْسَ دُونَهُ مَلِکٌ یُتَّقَیٰ، یَا مَنْ لَیْسَ لَهُ وَزِیرٌ یُؤْتَیٰ، یَا مَنْ لَیْسَ لَهُ حَاجِبٌ یُرْشَیٰ، یَا مَنْ لَیْسَ لَهُ بَوَّابٌ یُغْشَیٰ، یَا مَنْ لَایَزْدَادُ عَلَیٰ کَثْرَةِ السُّؤالِ إِلّا کَرَماً وَجُوداً، وَعَلَیٰ کَثْرَةِ الذُّنُوبِ إِلّا عَفْواً وَصَفْحاً، صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَافْعَلْ بِی کَذَا وَکَذَا.
اور کذا و کذا کی جگہ اپنی حاجت طلب کرے۔
آپ کا تبصرہ