مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی عبوری وزیرخارجہ علی باقری کنی نے اقوام متحدہ کے سربراہ انٹونیو گوتریش اور سیکورٹی کونسل کے سربراہ کو خط لکھ کر فلسطین میں صہیونی حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ فلسطین میں صہیونی حکومت کی بربریت کے حوالے سے اقوام متحدہ کو اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرنا چاہئے۔ عالمی برادری کی جانب سے شدید ردعمل اور عالمی عدالت کے فیصلے باوجود صہیونی حکومت رفح میں انسانی حقوق پامال کررہی ہے۔ صہیونی فوجی حملوں کو روکنے اور فلسطینیوں کو درپیش مشکلات کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کے لئے رفح بارڈر کو کھولنا چاہئے۔ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے بارے میں تحقیقات کے لئے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی جائے جو اقوام متحدہ کی نگرانی میں تحقیق کرکے اپنی رپورٹ پیش کرے۔ عالمی عدالت کے فیصلوں کے باوجود صہیونی حکومت کی جارحیت انتہائی تشویش ناک ہے۔
علی باقری نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ گذشتہ تین ہفتوں کے دوران تقریبا دس لاکھ سویلین نے رفح میں پناہ لی ہے۔ یہ پناہ گزین محفوظ مقامات کی تلاش میں رفح آگئے تھے لیکن صہیونی حکومت کی بربریت کی وجہ سے انتہائی نامناسب حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔ صہیونی حملوں کی وجہ سے انسانی امداد بھی ممکن نہیں ہے۔ عالمی برادری کو چاہئے کہ فلسطینی عوام کو مشکلات سے نکالنے کے لئے فوری اقدامات کرے۔ اقوام متحدہ اپنے رکن ممالک کو صہیونی حکومت کے ساتھ روابط منقطع کرنے کا حکم کرے۔ اسرائیل کو مظالم سے باز رکھنے کا یہی موثر طریقہ ہے۔
آپ کا تبصرہ