مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی مرکزی اربعین کمیٹی کے سربراہ سید مجید میر احمدی نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ شلمچہ اور مہران باڈر پر تشویشناک واقعات پیش آنے اور زائرین کی سلامتی اور سیکورٹی کے لئے سنگین خطرات پیدا ہوجانے کی وجہ سے مہران باڈر پر مرکزی اربعین کمیٹی کا ہنگامی اجلاس کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہنگامی اجلاس میں وزیر داخلہ، اعلیٰ سیکورٹی اہلکار، صوبہ ایلام کے گورنر اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت اور باڈرز کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا اور وہاں پیش آنے والے واقعات کا تجزیہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم حال ہی میں عراق گئے تھے جہاں عراقی حکام کے ساتھ مختلف امور پر مذاکرات ہوئے تھے اور عراقی حکام نے مطالبہ کیا تھا کہ زائرین کی تعداد کو کم کیا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا مہران باڈر کے ہنگامی اجلاس میں ان مذاکرات اور عراق کو درپیش مشکلات کا بغور جائزہ لیا گیا۔
میر احمدی نے کہا کہ موجودہ صورتحال کو جاری رکھنا بلاتردید زائرین کی سلامتی اور سیکورٹی کو سنگین خطرات سے دوچار کردے گا، لہذا اجلاس کے تمام اراکین اس معاملے میں متفق تھے اور انتہائی پریشان تھے۔ پریشانی کی بنیادی وجہ عراق میں لازمی تیاریوں اور مطلوبہ انتظامات کا فقدان ہے جس کی وجہ سے زائرین کے داخلے میں عدم سرعت اور حمل و نقل میں تیزی نہ ہونا، باڈر کے دوسری جانب کافی سہولیات کا فقدان، زائرین کی حد سے زیادہ بھیڑ اور گرم موسم جیسے سنگین مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔
مرکزی اربعین کمیٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ ساری وجوہات باعث بنی ہیں کہ ہم نے اور اجلاس میں موجود تمام حکام نے نہ چاہتے ہوئے بھی اور مسلسل ۵ گھنٹے غور و فکر کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ تمام زائرین کی سلامتی اور سیکورٹی ہمارے لئے ریڈ لائن ہے لہذا ہمارے عراق کی جانب جانے والے تمام راستے اگلی اطلاع تک غیر معینہ مدت کے لئے بند کردیئے جائیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ مشکل فیصلہ اس لئے کیا گیا ہے کیونکہ زائرین کی سلامتی اور سیکورٹی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ باڈر ٹرمینلز کے خالی ہوجانے کے بعد ہم عراق کے اندر کی صورتحال اور سہولیات اور مطلوبہ انتظامات کے بندوبست کے حوالے سے عراقی حکام کے ساتھ ہونے والے مذاکرات اور بقیہ تمام صورتحال کا جائزہ لے کر باڈر کھولنے کے طریقہ کار کا فیصلہ کریں گے، آنے والے وقتوں میں اس حوالے سے مطلع کر دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا تمام بس ٹرمینلز کو مطلع کردیا گیا ہے کہ عراقی باڈر کی جانب جانے والی تمام بسوں کے سفر کینسل کردیا جائے اور تمام مسافروں کو بتادیا جائے اور ان کے ٹکٹس واپس کردیئے جائیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جو زائرین کرام ابھی راستے میں ہیں کوشش کریں کہ اپنے پروگرام کو تبدیل کر لیں، صرف وہ زائرین جو اس وقت باڈر پر موجود ہیں ان کے کوشش کی جائے گی کہ یا ان کو واپس جانے پر راضی کیا جائے یا اطمینان بخش صورتحال کا یقین حاصل ہونے پر باڈر سے گزار دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ بلاتردید زائرین کی سلامتی اور سیکورٹی کے لئے لازمی تھا اور یہ فیصلہ کرنا ضروری تھا۔
میر احمدی نے مزید کہا کہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد اگر کوئی نیا فیصلہ کیا گیا تو تمام زائرین تک اس کی اطلاع پہنچا دی جائے گی۔
آپ کا تبصرہ