مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کے اعلیٰ سینیٹرز نے سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کو سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف ایک سخت قرار داد پیش کردی ہے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اس قرارداد میں کہا گیا کہ سینیٹ کو اس بات پر "پختہ یقین" ہے کہ اس قتل میں محمد بن سلمان شریک تھے۔اس حوالے سے ریپبلکن سینیٹر اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی اتحادی لیِنڈسے گراہم نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی سینیٹز کی جانب سے پیش کی گئی اس قرار داد میں واضح طور پر کہا گیا کہ سعودی عرب کے ولی عہد جمال خاشقجی کے قتل کے پیچھے تھے اور انہوں نے ہماری قومی سلامتی کو مختلف مواقع پر خطرے میں ڈالا۔امریکی سینیٹرز کی جانب سے یہ اقدام استنبول کے چیف پراسیکیوٹر کی جانب سے جمال خاشقجی کی قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں محمد بن سلمان کے قریبی ساتھی اور سعودی ریاست کی خارجہ انٹیلی جنس کے نائب سربراہ کے وارنٹ گرفتاری فائل کرنے کے بعد سامنے آیا۔ واضح رہے کہ اگر یہ قرارداد امریکی سینیٹ سے منظور ہوجاتی ہے تو جمال خاشقجی کے قتل کے لیے باضابطہ طور پر سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کی مذمت کی جائے گی۔ عرب ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ نے اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو بچانے کے لئے بڑی مقدار میں امریکی صدر ٹرمپ کو رشوت دی ہے لیکن حقائق کو دبایا نہیں جاسکتا ہے۔
امریکہ کے اعلیٰ سینیٹرز نے سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کو سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف ایک سخت قرار داد پیش کردی ہے۔
News ID 1886244
آپ کا تبصرہ