9 اپریل، 2018، 2:57 PM

مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل نہ کرنے کی صورت میں فریق ثانی کو پشیمان ہونا پڑےگا

مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل نہ کرنے کی صورت میں فریق ثانی کو پشیمان ہونا پڑےگا

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے قومی ایٹمی ٹیکنالوجی کے دن کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ایک ہفتہ سے کم عرصہ میں مشترکہ ایٹمی معاہدے سے پہلے والی صورتحال میں پلٹنے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہےاور اس صورت میں مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل نہ کرنے والوں کو پشیمان ہونا پڑے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگآر کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے قومی ایٹمی ٹیکنالوجی کے دن کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ایک ہفتہ سے کم عرصہ میں مشترکہ ایٹمی معاہدے سے پہلے والی صورتحال  پر پلٹنے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہےاور اس صورت میں مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل نہ کرنے والوں کو پشیمان ہونا پڑے گا۔

صدر حسن روحانی نے قومی ایٹمی ٹیکنالوجی کی بارہویں سالگرہ کے موقع پر ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر گروپ 1+5 نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی اور اسے نقض کرنے کی کوشش کی  تو اس صورت میں انھیں ایران کے منہ توڑ جواب کا سامنا کرنا پڑےگا۔

صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایرانی سائنسداں کل کی نسبت آج ایٹمی صنعت میں کہیں زیادہ مہارت رکھتے ہیں اور ہم معاہدے کی روشنی ميں متوقف شدہ امور کو ایک ہفتہ سے بھی کمتر عرصہ میں دوبارہ اور بہتر شکل میں شروع کرسکتے ہیں۔

صدر حسن روحانی نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کو قوی اور مضـوط معاہدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدہ کی عمارت تمام خطرات اور زلزلوں کے باوجود اپنی جگہ کھڑی ہے لیکن اگر اس سے ایرانی قوم کو کوئی فائدہ نہ ہوا اور فریق مقابل نے مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد نہ کیا تو اس صورت ميں انھیں ایران کے سخت اور منہ توڑ جواب کا سامنا کرنا پڑےگا۔

News ID 1879941

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha