مہر خبررساں ایجنسی نے جیو نیوزکے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے احتساب ادارے نیب نے 2 ضمنی ریفرنسز میں مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کو براہ راست ملزم قرار دے دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق نیب کی جانب سے 14 فروری کو احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ سے متعلق دائر ضمنی ریفرنسز کی نقول حاصل کرلیں۔
ضمنی ریفرنسز میں نواز شریف کو براہ راست ملزم قرار دیا اور کہا گیا ہے کہ نواز شریف تمام اثاثوں کے خود مالک تھے،انہوں نے اثاثے اپنے بچوں کے نام بنا رکھے تھے اور ان کے بچے نواز شریف کے بے نامی دار تھے۔
ضمنی ریفرنسز کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے سرمائے سے متعلق تحقیقات کیں اور نیب نے لندن جاکر بھی نواز شریف کے اثاثوں کی تحقیقات کی،وہ اپنے اثاثوں سے متعلق بے گناہی ثابت کرنے میں ناکام رہے جب کہ انہیں تحقیقات کے لیے بلایا گیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔نیب نے ضمنی ریفرنسز میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ جے آئی آئی ٹی کا مواد اتنا زیادہ ہے کہ اس کی بناء پر کارروائی آگے بڑھائی جاسکتی ہے۔واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے نواز شریف سمیت ان کے خاندان کے 5 افراد کے خلاف 22 جنوری کو احتساب عدالت میں ایون فیلڈ پراپرٹیز کے سلسلے میں ایک ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا۔
آپ کا تبصرہ