مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب ، بحرین ، امارات اور مصر نے شیخ یوسف قرضاوی کی سربراہی میں بننے والی دو سنی تنظیموں عالمی علماء یونین، عالمی اسلامی کونسل اور 11 اہم شخصیات کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔ چار عرب ممالک نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ مذکورہ دو تنظیموں کا دہشت گردی کے فروغ میں اہم کردار ہے یہ تنظیمیں مذہبی تقریروں کے ذریعہ دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہیں۔ عالمی علماء یونین اور عالمی اسلامی کونسل کا دفتر قطر میں واقع ہے جن افراد اور شخصیات پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان میں قطر کے شہری خالد ناظم دیاب، مصر کی اخوان المسلمین سے تعلق رکھنے والے محمد جمال حشمت، محمود عزت، علاء علی، محمد السماحی، قدری الشیخ اور بحرینی شہری حسن علی سلطان شامل ہیں۔ بیان کے مطابق قطر ان تنظیموں کو مالی مدد فراہم کررہا ہے۔ ذرائع کے مطابق قطر اور 4 عرب ممالک سعودی عرب، مصر، بحرین اور متحدہ عرب ماارات کے درمیان 5 جون سے بحران جاری ہے۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادی 3 عرب ممالک نے سنی تنظیم عالمی علماء یونین کو دہشت گرد قراردیدیا
سعودی عرب ، بحرین ، امارات اور مصر نے شیخ یوسف قرضاوی کی سربراہی میں بننے والی 2 سنی تنظیموں عالمی علماء یونین اور عالمی اسلامی کونسل اور 11 اہم شخصیات کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔
News ID 1876878
آپ کا تبصرہ