مہر خبررساں ایجنسی نے خامہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے وزیر دفاع اور آرمی چیف نے مزار شریف میں طالبان کے حملے میں 140 فوجیوں کی ہلاکت کے واقعہ پر استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا ہے طالبان کے اس حملے کو تاریخ کا خونخوار حملہ قراردیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق 4 روز قبل افغانستان کے شہر مزار شریف پر ہونے والے حملے کے ردعمل میں آرمی چیف جنرل شیر محمد کریمی اور وزیر دفاع نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیدیا ہے۔ ترجمان افغان صدارتی محل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبہ بلخ کے شہر مزار شریف میں فوجی تربیتی مرکز پر حملہ تاریخ کا بدترین حملہ تھا جب کہ افغان حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ افغان آرمی چیف اور وزیر دفاع نے مزار شریف حملے پر استعفیٰ دیا ہے۔
واضح رہے کہ 4 روز قبل مزار شریف میں فوجی تربیتی مرکز پر ہونے والے حملے میں 140 فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔ مزار شریف حملے کے بعد سے عوام کی جانب سے حکومت پر آرمی چیف اور وزیر دفاع سے استعفیٰ لینے کے لئے شدید دباؤ تھا افغان صدر حامد کرزائی نے بھی وویر دفاع اور آرمی سربراہ کا استعفی قبول کرلیا ہے۔
آپ کا تبصرہ