مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائیل نے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کا مشرقی بیت المقدس کے حوالے سے قرارداد منظور کرنے پر غم اور غصے کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیل اِسی طرح کی دیگر مجوزہ قراردادوں کے تناظر میں پہلے ہی یونیسکو کے ساتھ اپنا تعاون ختم کر چکا ہے۔ تعلیم، سائنس اور ثقافت سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے اپنے ایک تاریخی فیصلے میں حتمی طور پر اس بات کا تعین کردیا ہے کہ بیت المقدس کے قدیم شہر بالخصوص مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا تاریخی مذہبی مقام ہے جس پر یہودیوں کا کوئی حق نہیں۔ یونیسکو کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ادارے کی اعلٰی کونسل نے اس قرارداد کو بغیر کسی ترمیم کے ہی تسلیم کر لیا ہے۔ان قراردادوں میں مسلمانوں کی دو مقدس مقامات تک رسائی محدود کرنے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسرائیل کو ایک ’ غاصب اور قابض طاقت‘ قرار دیا ہے۔
اسرائیل نے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کا مشرقی بیت المقدس کے حوالے سے قرارداد منظور کرنے پر غم اور غصے کا اظہار کیا ہے۔
News ID 1867712
آپ کا تبصرہ