مہر خبررساں ایجنسی نے روسی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فرانس اور روس شام میں دہشت گردوں کے خلاف حملوں سے متعلق معلومات کے تبادلے پر متفق ہو گئے ہیں، تاہم صدر بشار الاسد کے مستقبل پر دونوں ملکوں میں اختلافات برقرار ہیں۔ ماسکو میں پریس کانفرنس میں فرانسیسی صدر نے بتایا کہ دونوں ملکوں نے داعش اور دیگر دہشت گرد گروپوں پر فضائی حملے بڑھانے کے لیے معلومات کے موثر انداز میں تبادلے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شام میں صرف داعش اور دیگر دہشت گرد گروپوں کو ہی نشانہ بنایا جائے گا۔ اس سلسلے میں ایک دوسرے کو معلومات بھی فراہم کی جائیں گی۔ فرانسوا اولاند نے پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ مستقبل کے شام میں بشار الاسد کا کوئی کردار نہیں۔ فرانس شام میں باغی گروپوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ روسی صدر پوتن کا کہنا تھا کہ داعش کے خلاف کارروائیوں میں بشار الاسد اور شامی فوج حقیقی اتحادی ہے۔ بشار الاسد کے مستقبل کا فیصلہ شامی عوام کو ہی کرنا چاہیے۔ اُنہوں نے کہا روس شام میں امریکی اتحاد کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔ روس کا شام میں کردار موثر ثابت ہوگا۔
فرانس اور روس شام میں دہشت گردوں کے خلاف حملوں سے متعلق معلومات کے تبادلے پر متفق ہو گئے ہیں، تاہم صدر بشار الاسد کے مستقبل پر دونوں ملکوں میں اختلافات برقرار ہیں۔
News ID 1859879
آپ کا تبصرہ