مہر خبررساں ایجنسی نے عرب ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ المنار ٹیلی ویژن کے مطابق سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن نایف اور سعودی ولیعہد کے جانشین محمد بن سلمان کے درمیان اقتدار کی جنگ بہت ہی شدت اختیار کرگئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اگرچہ یہ اختلافات ابھی کھل کر باہر نہیں آئے ہیں لیکن ان اختلافات کی وجہ سے خود سعودی عرب کے اندر انتہائی تشویشناک پالیسیاں اختیارکی جارہی ہیں۔ سعودی عرب کے امور سے متعلق ماہرین کا کہناہے کہ سعودی ولیعہد اور ولیعہد کے جانشین کے درمیان اختلافات اس وقت شدت اختیارکرگئے جب گذشتہ اپریل میں سیکورٹی کے امور سے متعلق اہم عہدے پرفائز شہزادہ مقرن بن عبدالعزیزکو اچانک ان کے عہدے سے برطرف کردیا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ برطرفی ایک قسم کی بغاوت ہے جو شاہی خاندان کے ایک خاص دھڑے کو اقتدار اپنے ہاتھ میں لینے کا موقع فراہم کرے گی۔ یہ بھی کہا جارہاہے کہ یمن کی جنگ کو لے کر محمد بن نایف پر شدید تنقید ہورہی ہے اور شاہ سلمان کے بیٹے محمد بن سلمان اپنی پوزیشن محمد بن نایف کے مقابلے میں بہت تیزی سے مستحکم بنارہے ہیں اور وہ یہ ظاہرکرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ ملک کے ولیعہد، محمد بن نایف نہیں بلکہ وہ خود ہیں۔
المنار کے مطابق سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن نایف اور سعودی ولیعہد کے جانشین محمد بن سلمان کے درمیان اقتدار کی جنگ بہت ہی شدت اختیار کرگئی ہے۔
News ID 1859229
آپ کا تبصرہ