خبر رساں ايجنسي مہر نے كے حوالےسے خـبر دي ہے كہ فلسطيني انقلابي تنظيم حماس كے رہنمانے امريكہ اور يورپي يونين كے ساتھ خفيہ روابط ہونے كا انكشاف كيا ہے _ بي بي سي كے ساتھ ايك انٹرويو ميں حماس كے رہنما خالد مشال نے كہا ہے كہ يورپي يونين ہمارے ساتھ رابطے ميں ہے ـ
بي بي سے نے مزيد تبصرہ كرتے ہوے لكھا ہے خالد نے يہ دعو?ي بھي كيا كہ حاليہ چند ماہ كے دوران امريكہ نے بھي حماس سے رابطہ قائم كيا ہے ـ
يورپي يونين اور امريكہ دونوں ہي حماس كو ايك ’دہشتگرد تنظيم‘ قرار ديتے ہيں ـ جس كا مطلب يہ ہوا كہ امريكي ايجنسيوں كي كوشش ہے كہ اس تنظيم كے فنڈز كے ذرائع ختم كركے اس كے رہنماؤں كو تنہا كرديا جائے ـ
يورپي يونين حماس كو ايك طاقت تسليم كرتي ہے اور اس كا موقف ہے كہ مشرق وسط?ي كے مسئلے كا كوئي بھي حل حماس كي شركت كے بغير ممكن نہيں ہے?
دوسري جانب يورپي يونين كي ترجمان كا كہنا ہے كہ وہ ايسے كسي رابطے سے آگاہ نہيں ہيں? تاہم امريكہ كي جانب سے خالد مشال كے بيان پر كوئي فوري ردعمل سامنے نہيں آيا ہے?
يورپي يونين كي خارجہ پاليسي كے سربراہ حاويار سولانا نے گزشتہ ماہ كہا تھا كہ انہوں نے حماس سے براہ راست رابطہ كيا ہے تاہم بعد ميں انہوں نے اس كي ترديد كردي ـ
خالد مشال كا كہنا ہے كہ وہ 9 جنوري كو منعقد كيے جانے والے فلسطيني صدارتي انتخابات كا بائي كاٹ كررہے ہيں ـ ان كا كہنا ہے كہ يہ انتخابات پرانے نظريات كي بنياد پر ہي ہو رہے ہيں جس كا مطلب ہوا كہ اس سے حالات پر كوئي فرق نہيں پڑے گا ـ
ان كي شكايت ہے كہ فتح تنظيم انتخابات كو اپنے حق ميں كرنے كے ليے احتيارات كا ناجائز استعمال كررہي ہے
آپ کا تبصرہ