10 نومبر، 2025، 7:07 PM

جارحیت کا سخت جواب دیا جائے گا، تمام عسکری شعبوں میں تیاریاں جاری ہیں، ایڈمرل سیاری

جارحیت کا سخت جواب دیا جائے گا، تمام عسکری شعبوں میں تیاریاں جاری ہیں، ایڈمرل سیاری

ایرانی بحریہ کے اعلی کمانڈر ایڈمرل سیاری نے ایران پر جارحیت کی صورت میں سخت جواب دینے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج کی دفاعی طاقت میں اضافہ کیا جارہا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی مسلح افواج کے کوارڈینیشن افئیرز کے نائب سربراہ ریئر ایڈمرل حبیب اللہ سیاری نے کہا ہے کہ ایران تمام عسکری شعبوں میں اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مسلسل مضبوط کر رہا ہے۔ یہ حکمت عملی ہمیشہ سے قومی سلامتی کی ترجیحات میں شامل رہی ہے۔

تہران میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی چوتھی بین الاقوامی ملٹری میڈیسن کانفرنس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران–عراق جنگ کے بعد سے فضائیہ سمیت تمام شعبوں کی اپ گریڈیشن اولین ترجیح رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خطرات بدلتے رہتے ہیں، ہمیں ہر وقت تیار رہنا چاہیے۔ اگر ہم مضبوط ہوں اور ہماری دفاعی صلاحیت بلند ہو، تو کوئی بھی ہمارے قومی مفادات پر حملہ کرنے کی جرات نہیں کرے گا۔

ریئر ایڈمرل سیاری نے رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی ہدایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران کو ہر عسکری میدان میں طاقتور بننا ہے۔ بری فوج، فضائیہ، فضائی دفاع، بحریہ، سائبر وارفیئر اور دیگر تمام شعبوں میں صلاحیتوں کو بڑھانا ہمیشہ ایجنڈے کا حصہ رہا ہے۔

انہوں نے حالیہ اسرائیلی حملے سے حاصل شدہ تجربات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فوج نے ان جنگی حالات سے سبق سیکھا ہے، اور جہاں کہیں کمزوری تھی، اسے دور کر دیا گیا ہے۔

ریئر ایڈمرل سیاری نے کہا کہ ایران کی موجودہ عسکری تیاری بہت بلند سطح پر ہے، اور افواج کو حقیقی حالات میں آزمائش کا سامنا رہا ہے۔ جنگی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا ایران کی مستقل حکمت عملی ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کی عسکری طبی کانفرنس کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ یہ کانفرنس ایرانی آرمی یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے زیر اہتمام منعقد ہوئی، جس میں چین، روس، پاکستان، تاجکستان، بیلاروس اور قازقستان سمیت رکن ممالک نے شرکت کی۔ انہوں نے اسے عسکری طبی تجربات کے تبادلے اور دفاعی تعاون کو فروغ دینے کا بہترین موقع قرار دیا۔

ریئر ایڈمرل سیاری نے مزید کہا کہ ایران کی SCO میں مکمل رکنیت سے تنظیم میں اس کا مقام مزید مستحکم ہوا ہے، اور ایسے پروگرامز باہمی تعاون کو فروغ دیتے ہیں۔

News ID 1936407

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha