مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کے داخلی سلامتی سے متعلق ایک تحقیقی ادارے نے اعتراف کیا ہے کہ امریکہ میں غاصب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے بنیادی نوعیت کی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، اور امریکی عوام کی سوچ میں واضح تبدیلی دیکھی جا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، غاصب اسرائیلی تھنک ٹینک نے اپنی تازہ تجزیاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکہ میں گہرے سماجی، ثقافتی اور سیاسی تغیرات دیکھنے میں آ رہے ہیں، جن کا اثر غاصب اسرائیل کے لیے روایتی حمایت پر بھی پڑا ہے۔ خاص طور پر ریپبلکن پارٹی کے کچھ حلقے اب اسرائیل کو ایک "آمرانہ ریاست" کے طور پر دیکھنے لگے ہیں، جو امریکہ کو مشرق وسطیٰ کی پراکسی جنگوں میں گھسیٹنے کی کوشش کر رہی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ وہی ریپبلکن حلقے جو ماضی میں غاصب اسرائیل کے پُرجوش حامی تھے، اب صہیونیت مخالف مؤقف اختیار کر رہے ہیں۔ اس رجحان کی تصدیق ایک حالیہ امریکی سروے سے بھی ہوتی ہے، جس کے مطابق 53 فیصد امریکی شہری غاصب اسرائیل کے بارے میں منفی رائے رکھتے ہیں۔
یہ منفی رجحان صرف ڈیموکریٹس تک محدود نہیں بلکہ ریپبلکن حامیوں میں بھی سرایت کر چکا ہے، جو غاصب اسرائیل کے لیے ایک نئی سفارتی چیلنج کی نشاندہی کرتا ہے۔
اسرائیلی تھنک ٹینک کی یہ رپورٹ اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ امریکہ میں غاصب اسرائیل کے لیے حمایت اب مسلمہ حقیقت نہیں رہی، اور مستقبل میں دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔
آپ کا تبصرہ