مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایراوانی نے ایک احتجاجی خط میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان کو بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سلامتی کونسل سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ایراوانی نے اپنے خط میں لکھا کہ صدر ٹرمپ نے 6 نومبر کو میڈیا سے گفتگو میں اعتراف کیا کہ وہ جون 2025 میں ایران پر اسرائیلی حملے کی قیادت کر رہے تھے۔ ان کے الفاظ "میں اس حملے کا انچارج تھا" اور "یہ اسرائیل کے لیے عظیم دن تھا" امریکہ کی براہ راست شمولیت کا ناقابل تردید ثبوت ہیں۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ یہ حملے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 2(4) کی صریح خلاف ورزی ہیں، جن میں 1064 افراد شہید ہوئے، جن میں فوجی کمانڈر، جوہری سائنسدان اور عام شہری شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں کو ان حملوں، شہری املاک کی تباہی اور پرامن جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے پر مکمل طور پر جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔
ایراوانی نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ اس خط کو سلامتی کونسل کی سرکاری دستاویز کے طور پر جاری کیا جائے اور ایران کو بین الاقوامی قانون کے تحت مکمل معاوضہ اور انصاف فراہم کیا جائے۔
آپ کا تبصرہ