مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی حکومت اب بھی یمن کی انصار اللہ کی بڑھتی ہوئی عسکری طاقت پر شدید تشویش میں مبتلا ہے۔ غزہ میں جنگ بندی کے بعد انصار اللہ سے نمٹنے کے طریقۂ کار پر صہیونی سیکیورٹی حلقوں کی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں، جو اس بات کی علامت ہے کہ تل ابیب یمن کی عسکری صلاحیتوں میں اضافے سے پریشان ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یمن کا معاملہ صہیونی حکومت کے لیے اسٹریٹجک سطح پر مزید پیچیدگی پیدا کر رہا ہے، خاص طور پر جب انصار اللہ کی میزائل سازی کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ہفتے صہیونی حکومت میں ہونے والے سیکیورٹی اجلاس اور وزیر اعظم نیتن یاہو کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ تل ابیب انصار اللہ سے نمٹنے کو اپنی اہم ترین سیکیورٹی ترجیح سمجھتا ہے۔
اسی نوعیت کے اجلاسوں میں یمن کی میزائل اور ڈرون طاقت پر بھی گفتگو ہوئی، اور اس بات پر زور دیا گیا کہ انصار اللہ فورسز اپنے ہتھیاروں کو مضبوط پناہ گاہوں میں منتقل کر رہی ہیں تاکہ مستقبل میں صہیونی حملوں کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔
آپ کا تبصرہ