مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے دارالحکومت تہران میں "در مقابل ایران دوباره زانو میزنید" (ایران کے سامنے دوبارہ گھٹنے ٹیکو گے) مہم کی اختتامی تقریب میں "شکست والرین" اور ساسانی بادشاہ شاپور دوم کے مجسمے کی رونمائی کی گئی۔
تقریب میدان انقلاب میں منعقد ہوئی، جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر تہران کے میئر علیرضا زاکانی نے کہا کہ ایران نے 12 روزہ جنگ میں امریکہ اور اس کے حواریوں کو واضح شکست دی اور ثابت کر دیا کہ وہ ایران کو نقصان نہیں پہنچاسکتے۔
انہوں نے کہا کہ شاپور دوم کے سامنے والرین کے گھٹنے ٹیکنے کا مجسمہ اس بات کی علامت ہے کہ امریکہ اور ٹرمپ جیسے عناصر جو ایران پر نظریں جمائے بیٹھے ہیں، انہیں جان لینا چاہیے کہ ان کے لیے شکست کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ مجسمہ اور تقریب ایران کی تاریخی مزاحمت، استقامت اور دشمنوں کے خلاف کامیابیوں کی یادگار ہے۔ یہ وہ لمحات ہیں جب ہمارے اسلاف نے اپنی عظمت، شجاعت اور وقار سے دشمنوں کو پسپا کیا۔
تہران کے میئر نے اعلان کیا کہ اس طرح کی تقریبات کا سلسلہ جاری رہے گا تاکہ نئی نسل کو اپنے تاریخی ورثے اور قومی مزاحمت سے روشناس کرایا جاسکے۔ یہ صرف ایک مجسمہ نہیں بلکہ ایک پیغام ہے کہ ایران ناقابل تسخیر ہے۔
اس سے پہلے بلدیہ تہران کے ترجمان عبدالمطهر محمدخانی نے ایک مجسمے کی رونمائی کی تقریب کے انعقاد کی اطلاع دی، جس کا عنوان ہے: "مغربی بادشاہ کی ایرانی بادشاہ کے سامنے شکست"۔
انہوں نے کہا کہ یہ مجسمہ عارضی طور پر میدان انقلاب میں نصب کیا گیا ہے تاکہ شہری اس کا مشاہدہ کر سکیں۔ بعد ازاں اسے مستقل طور پر فرودگاہ مهرآباد کے داخلی راستے پر منتقل کیا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ