مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی حکومت کے صدر اسحاق ہرتزوگ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسرائیل ایک بار پھر تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔
انہوں نے کہا: اسحاق رابین، سابق وزیرِ اعظم تل ابیب، کا تین دہائی قبل کیا گیا قتل دراصل صہیونی حکومت کو نابودی کی طرف دھکیلنے کی کوشش تھی اور آج بھی اسی نوعیت کی علامات کہیں زیادہ خطرناک انداز میں نظر آ رہی ہیں۔
ہرتزوگ نے مزید کہا کہ تین دہائیوں بعد آج بھی وہی نشانیاں زہریلی اور بے شرمانہ زبان، غداری کے الزامات، نفرت اور تشدد کا پھیلاؤ سڑکوں اور سوشل میڈیا پر دکھائی دے رہی ہیں، جو صہیونی حکومت کے لیے ایک اسٹریٹجک خطرہ بن چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تین دہائی گزرنے کے باوجود یہ خطرناک تشدد صہیونی معاشرے میں موجود ہے۔ ہمیں ہوشیار رہنا ہوگا۔ اسرائیل آج دوبارہ تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے۔
یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب صہیونی حکومت میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کر چکے ہیں، ایک بڑے مالیاتی بدعنوانی کے کیس نے سر اٹھا لیا ہے، اور انتخابات کے قریب آتے ہی مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔
آپ کا تبصرہ