مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل منیر البرش نے انکشاف کیا ہے کہ خان یونس کے ناصر اسپتال کو گزشتہ روز 45 فلسطینی شہداء کی لاشیں موصول ہوئیں، جنہیں صہیونی حکومت کے ساتھ تبادلے کے بعد وصول کیا گیا۔ اب تک مجموعی طور پر 270 شہداء کی لاشیں فلسطینی حکام کو واپس ملی ہیں۔
البرش نے بتایا کہ شہداء کے جسموں پر واضح طور پر تشدد کے نشانات موجود ہیں، ان کے چہروں کو جان بوجھ کر جلایا گیا ہے تاکہ شناخت ممکن نہ ہو، اندرونی اعضا کو انتہائی وحشیانہ انداز میں ٹکڑے ٹکڑے کیا گیا ہے جو بیان سے باہر ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ جو لوگ انصاف اور قانون کی بات کرتے ہیں، وہ ان مناظر پر خاموش کیوں ہیں؟ انسانی حقوق کے ادارے کہاں ہیں؟
اس سے قبل بھی فلسطینی ذرائع نے بتایا تھا کہ صہیونی حکومت کی جانب سے واپس کیے گئے شہداء کے جسموں پر ٹینک کی زنجیروں اور پھانسی کی رسیوں کے نشانات دیکھے گئے تھے، یہ اقدامات شہداء کی بے حرمتی اور شناخت مٹانے کی منظم کوششوں کا حصہ ہیں۔
آپ کا تبصرہ