مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بھارت کی مرکزی وزارت صحت نے ملک کی تمام دواساز کمپنیوں کو فارماسیوٹیکل مصنوعات کے لیے ترمیم شدہ "شیڈول ایم" کے ضوابط پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
وزارت نے خبردار کیا ہے کہ جو کمپنیاں ان ہدایات کی خلاف ورزی کریں گی، ان کے لائسنس منسوخ کر دیے جائیں گے۔
مرکزی وزارت صحت نے اس وقت تمام ریاستوں کے ساتھ ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جب تامل ناڈو ڈرگ کنٹرول ڈیپارٹمنٹ نے اپنی رپورٹ میں کولڈرف نامی کھانسی کے شربت کے نمونوں میں ڈی ایتھلین گلائکول (DEG) کی خطرناک حد سے زیادہ مقدار پائی۔
اسی رپورٹ کے بعد مدھیہ پردیش کے ضلع چندوارہ میں 10 بچوں کی مبینہ ہلاکت کے واقعے نے صورتحال کو سنگین بنا دیا۔ حکام کے مطابق، ڈرگ ڈیپارٹمنٹ نے ایک آیوش (Ayush) کمپنی پر چھاپہ مار کر ریکارڈ اور مصنوعات تحویل میں لے لی ہیں۔
وزارت صحت نے کہا ہے کہ اب ملک بھر میں ادویات تیار کرنے والی تمام فیکٹریوں کی معیار اور حفاظتی جانچ سختی سے کی جائے گی تاکہ انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالنے والے واقعات دوبارہ پیش نہ آئیں۔
آپ کا تبصرہ