مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران میں اقتصادی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے نائب صدر محمد رضا عارف نے کہا کہ ایران کسی قسم کی کشیدگی یا پابندیوں کا خواہاں نہیں، لیکن اگر یورپی ممالک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیاں بحال کرنے کے اسنیپ بیک میکانزم کو فعال کریں تو ایران نے اس کے مقابلے کے لیے مکمل منصوبہ بندی کر رکھی ہے۔
انہوں نے تین یورپی ممالک کی جانب سے پابندیاں بحال کرنے کی کوششوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان ممالک نے ماضی میں صدام حسین کو اسلحہ فراہم کیا، لیکن اس کا نتیجہ ان کے حق میں نہیں نکلا۔
عارف نے کہا کہ اسلامی نظام، حکومت اور عوام مکمل طور پر تیار ہیں۔ ہم جنگ طلب نہیں، لیکن دشمن کی معمولی حرکت کا بھی فیصلہ کن جواب دیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران نے ابتدا ہی سے غیر معمولی حالات خاص طور پر اقتصادی میدان میں مقابلے کے لیے منصوبے تیار کیے تھے۔
نائب صدر نے یورپی ممالک کو مشورہ دیا کہ وہ ماضی سے سبق سیکھیں اور ایران کے خلاف دوبارہ وہی غلط راستہ اختیار نہ کریں جو پہلے ان کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا۔
انہوں نے ایرانی حکومت کے عزم کو تکرار کرتے ہوئے کہا کہ قومی مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور ہر جارحانہ اقدام کا فوری اور مؤثر جواب دیا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ