مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ میں قیدی بنائے گئے صہیونی فوجیوں اور شہریوں کے خاندانوں نے اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جان بوجھ کر وقت تلف کرکے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے اور جنگبندی کے معاہدے کے مواقع ضائع کر رہے ہیں۔
قیدیوں کے خاندانوں کی تنظیم نے ایک بیان میں کہا کہ نتن یاہو کابینہ کی پالیسیوں نے معاہدے تک پہنچنے کی ہر ممکنہ راہ بند کر دی ہے۔
تنظیم نے زور دیا کہ جو کوئی واقعی قیدیوں کی رہائی کا خواہاں ہے، اسے ہر ممکن مذاکرات کی حمایت کرنی چاہیے۔
یرغمالیوں کے اہلِ خانہ نے امریکی صدر سے اپیل کی کہ وہ یرغمالیوں کو فراموش نہ کریں۔
خاندانوں نے مزید کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ نتن یاہو کابینہ فوری طور پر ایک مذاکراتی ٹیم تشکیل دے اور معاہدے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے۔
آپ کا تبصرہ