مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کی داخلی سیکیورٹی ایجنسی شاباک کے چیف کے حالیہ بیانات نے ثابت کردیا ہے کہ صہیونی وزیراعظم نتن یاہو نے قیدیوں کے تبادلے کی راہ میں رکاوٹ ڈالی۔
بیان کے مطابق شاباک کے چیف کے انکشافات سے واضح ہوا کہ نتن یاہو نے جان بوجھ کر قیدیوں کے تبادلے کے لیے ہونے والی کوششوں کو ناکام بنائی اور ذاتی سیاسی مفادات کے تحت ان مذاکرات کو روکا۔
حماس کا کہنا ہے کہ نتن یاہو کی جانب سے سیکورٹی اہلکاروں کو مذاکرات سے باہر کرنے کی کوششیں صہیونی کابینہ کے اندر بحران اور سیکورٹی اداروں پر بڑھتے ہوئے عدم اعتماد کو ظاہر کرتی ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ نتن یاہو نے محض وقت گزارنے اور مذاکرات سے بچنے کے لیے نمائشی مذاکرات ڈیزائن کرنے کی کوشش کی۔
حماس نے نتن یاہو اور ان کی انتہاپسند کابینہ کو یرغمالیوں اور ان کے اہل خانہ کے دکھوں کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یرغمالیوں کی آزادی کا واحد راستہ تجاوزات کا خاتمہ، مذاکرات کی بحالی اور معاہدوں کا عملی نفاذ ہے۔
آپ کا تبصرہ