29 اگست، 2025، 11:33 AM

یمنی تجزیہ نگار کی مہر نیوز سے گفتگو:

حزب اللہ کو غیر مسلح کرنا گریٹر اسرائیل کے خطرناک منصوبے کا حصہ ہے

حزب اللہ کو غیر مسلح کرنا گریٹر اسرائیل کے خطرناک منصوبے کا حصہ ہے

یمنی مبصر نے کہا ہے کہ تل ابیب حزب اللہ کو غیر مسلح کرکے گریٹر اسرائیل کا خطرناک منصوبہ آگے بڑھا رہا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق یمنی صحافی اور المسیرہ چینل کے تجزیہ کار احمد عبدالوہاب الشامی نے مہر نیوز سے گفتگو میں کہا کہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی کوشش دراصل خطرناک صہیونی منصوبہ گریٹر اسرائیل کے نفاذ کا حصہ ہے۔

انہوں نے سورۂ نساء کی آیت 102 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ’’کافر چاہتے ہیں کہ تم اپنے اسلحے اور سازوسامان سے غافل ہو جاؤ تاکہ وہ اچانک تم پر ٹوٹ پڑیں‘‘۔ دشمن اسی موقع کے انتظار میں ہے کہ حزب اللہ کو اسلحہ سے محروم کرے تاکہ لبنان اور خطے پر غلبہ حاصل کرسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دشمن چاہتا ہے کہ لبنان میں مزاحمت کو غیر مسلح کردیا جائے۔ اس سازش کے پیچھے امریکہ اور صہیونی حکومت ہیں۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ حزب اللہ کو کمزور کرکے لبنان اور پورے خطے پر اپنی بالادستی قائم کریں۔

الشامی نے کہا کہ مقاومت کے ہتھیار کے بل بوتے پر 2000 میں جنوبی لبنان کو آزادی ملی اور یہی وہ اسلحہ ہے جس نے 2006 میں صہیونی فوج کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ لہٰذا حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی ہر کوشش دراصل گریٹر اسرائیل کے منصوبے کی راہ ہموار کرنے کے لیے ہے۔

یمنی مبصر نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کو ان ہتھیاروں پر اعتراض نہیں جو ان کے اپنے قبضے میں ہیں، بلکہ وہ ہتھیار انہیں کھٹکتے ہیں جو آزاد انسانوں اور باعزت مجاہدوں کے پاس ہیں۔ یہی ہتھیار حقیقی امن کا ذریعہ بنتے ہیں۔ دشمن ان سے خوفزدہ ہے کیونکہ یہ اس کی جارحیت اور تسلط کی راہ میں دیوار ہیں۔

احمد عبدالوہاب الشامی کے مطابق حزب اللہ کا اسلحہ صرف ایک جنگی قوت نہیں بلکہ قومی وجود کی علامت ہے۔ اگر یہ ہتھیار چھین لیے جائیں تو دشمن پیشقدمی کرے گا اور اگر باقی رہیں تو دشمن کے ناپاک عزائم کی راہ میں رکاوٹ بنیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یمن کا ماننا ہے کہ حزب اللہ کا اسلحہ صرف لبنان کا نہیں بلکہ امت مسلمہ کا ہتھیار ہے۔ یہ غیرت اور شرافت کی علامت ہے۔ حزب اللہ نے 2000 اور 2006 میں امت مسلمہ کی آبرو کو بچایا۔ آج پوری امت اسلامی پر فرض ہے کہ مقاومت اور اس ہتھیاروں کی حمایت کرے اور اس کا دفاع کرے۔

News ID 1935085

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha