مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام کے مقبوضہ علاقے جولان کے عوام نے وسیع مظاہروں کے ذریعے دمشق پر قابض تکفیری دہشت گرد گروہ تحریر الشام کے سربراہ ابومحمد الجولانی کے استعفے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
روسیہ الیوم کے مطابق، یہ مظاہرے مقبوضہ جولان میں اس وقت شروع ہوئے جب سویدا صوبے میں دروزی اقلیت کے خلاف خونریز حملے کئے گئے۔
مظاہرین نے مجدل شمس، مسعدہ اور عین قنیہ جیسے قصبوں میں ریلیاں نکالیں اور مسلح جھڑپوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ دروزی آبادیوں پر حملے ناقابل قبول ہیں اور فورا روکے جائیں۔
عوام نے زور دیا کہ ابومحمد الجولانی ان حملوں کا ذمہ دار ہے اور ان کو فورا اپنے عہدے سے استعفی دینا چاہیے۔
یاد رہے کہ صوبہ سویدا میں حالیہ دنوں میں شدید جھڑپیں ہوئیں، جن میں دروزی برادری، مقامی قبائل اور الجولانی کے وفادار مسلح عناصر آمنے سامنے آئے۔ ان جھڑپوں میں سینکڑوں افراد ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی اسرائیلی فوج نے، دروزی برادری کی حمایت کا دعوی کرتے ہوئے، ایک بار پھر شام پر حملہ کیا، جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
آپ کا تبصرہ