مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، میری ٹائم انٹیلیجنس فراہم کرنے والی کمپنی وینوارد اے آئی نے ایک خطرناک انتباہ جاری کیا ہے کہ وہ کشتیاں جو اسرائیلی بندرگاہوں سے آمد و رفت رکھتی ہیں، بحیرہ احمر میں یمنی فوج کے حملوں کا خصوصی ہدف بن سکتی ہیں۔
وینوارد کے مطابق، ہر چھ کشتیوں میں سے کم از کم ایک کشتی کے نشانہ بننے کا خطرہ موجود ہے، اور یہ خطرہ ان جہازوں کے لیے زیادہ ہے جن کی سرگرمیاں اسرائیل کی بندرگاہوں سے وابستہ رہی ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں دو یونانی کشتیوں کو نشانہ بنایا گیا، جن کے بارے میں بعد میں معلوم ہوا کہ وہ ماضی میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی بندرگاہوں پر لنگر انداز ہو چکی تھیں۔
یہ خبریں ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہیں جب بحر احمر میں حوثی تحریک اور دیگر مزاحمتی گروہوں کی جانب سے اسرائیل سے تعلق رکھنے والے تجارتی مفادات کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اس تناظر میں بین الاقوامی بحری جہازوں، خاص طور پر اسرائیلی مفادات سے منسلک جہازوں کو سخت سیکیورٹی خطرات کا سامنا ہے۔
آپ کا تبصرہ