23 جون، 2025، 2:22 PM

آبنائے ہرمز کو بند کرنے پر ایرانی مسلح افواج کی سطح پر غور کیا جا رہا ہے، ایران

آبنائے ہرمز کو بند کرنے پر ایرانی مسلح افواج کی سطح پر غور کیا جا رہا ہے، ایران

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ دشمن کے حملوں کا کیسے دفاع کرنا ہے اور کیسے اس طرح کی جارحیتوں کی جڑیں کاٹنی ہیں ؟ ان پر مسلح افواج اور دیگر دفاعی ماہرین غور کررہے ہیں، ایرانی مسلح افواج کی سطح پر آبنائے ہرمز کی بندش کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ایک پریس کانفرنس میں جولائی 1987 ء میں عراق کی بعث حکومت کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے جرم کا ذکر کرتے ہوئے کہا: صدام حکومت نے امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی حمایت سے ایرانی عوام کے خلاف بہت بڑا جرم کیا اور سردشت میں  کیمیائی ہتھیاروں سے بکثرت ایرانی عوام  کی جانیں ضائع ہوئیں۔ خاص طور پر جرمنی عراق کے کیمیائی ہتھیاروں کی ترقی اور ایک اہم حصہ کا ذمہ دار تھا۔

بقائی  نے مزید کہا کہ امن اور بین الاقوامی اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے، ایرانی اپنی خودمختاری اور وقار کے دفاع میں کسی بھی طرح پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت امریکہ کے تعاون سے کی گئی

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ فی الحال اس میں کوئی شک نہیں کہ ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت امریکہ کے تعاون سے کی گئی ہے۔ ایران کی پرامن جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کا حوالہ دیتے ہوئے، بقائی نے کہا: کسی بھی بین الاقوامی سطح پر کوئی بھی اس جارحیت کا جواز پیش نہیں کر سکتا۔

ہم کسی بھی صورت میں اپنے د جائز فاع سے پیچھے نہیں ہٹیں گے

وزیر خارجہ  نے مذاکرات اس سلسلے میں ایران کی حکمت عملی کے بارے میں کہا کہ ہماری توجہ اب ایران کی خودمختاری کے دفاع پر ہے ہم کسی دوسرے معمولی مسئلے کو دفاع  کی راہ  میں رکاوٹ نہیں سجھیں گے۔  فی الحال  ہماری توجہ اس دشمن کو پسپا کرنے پر ہے جس نے امریکہ کے ساتھ غیر منصفانہ جنگ شروع کی ہے۔

جوہری تنصیبات کے خلاف امریکی کارروائی اور سفارتی سطح پر اس  کی قانونی کارروائی اور معاوضہ وصول کرنے کے حوالے سے بقائی نے کہا: امریکہ کا اقدام بالکل غلط ہے۔ ہم امریکہ اور صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ میں نہیں تھے۔ اس جنگ میں امریکہ کا داخلہ جائز یا قانونی نہیں تھا۔

اسلامی جمہوری ایران  اور  ایرانی قوم کی ترقی کو پہنچنے والے نقصانات کو بین الاقوامی سطح پر پیش کیا جاسکتا ہے۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو وزارت خارجہ کے ایجنڈے  میں شامل ہے۔

آبنائے ہرمز کو بند کرنے کا ایرانی مسلح افواج کی سطح پر جائزہ لیا جا رہا ہے

ترجمان وزارت خارجہ نے آبنائے ہرمز کی بندش کے بارے میں کہا کہ ہماری پوری توجہ علاقائی سالمیت اور قومی خودمختاری، قوم اور ایران کے مفادات کے دفاع پر مرکوز ہے، کس طرح  ان کا دفاع کرنا ہے، کن ہتھیاروں کو استعمال کرنا ہے اور دشمن کو ایسے جرائم سے باز رکھنے کے بارے میں دفاعی امور کے ماہرین  اور مسلح افواج کے مابین غور کیا جارہا ہے۔ ہماری مسلح افواج  ترجیحی  بنیاد پر ایران کی خودمختاری کا دفاع کرنا اچھی طرح جانتی ہیں اور اس معاملے کا ایرانی مسلح افواج کی سطح پر جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے بارے میں ٹرمپ کے دعوے کے بارے میں بقائی نے کہا کہ امریکہ  جھوٹ بولنے  میں اپنی  تاریخ  رکھتا ہے اور اس نے پہلے بھی دعوی کیا تھا کہ عراق کے پاس بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار ہیں اور اسی کو بہانہ بنا کر عراق پر حملہ کیا جس میں تقریباً 700000 بے گناہ لوگ مارے گئے۔

جس فریق نے مذاکراتی عمل کو تعطل کا شکار بنایا وہ ایران نہیں ہے 

بقائی  نے کہا کہ مذاکرات کو تعطل کا شکار  کرنے والا فریق ایران نہیں ہے؛ ایران نے پوری تیاری کے ساتھ مذاکرات میں شرکت کی۔ صیہونی حکومت پورے واقعات کو مسخ کر رہی ہے ۔ صیہونی حکومت اور امریکہ کا  اقدام غیر قانونی اور مجرمانہ ہے۔ وہ ممالک جو کسی نہ کسی طرح اس کارروائی کو جواز فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ بین الاقوامی قانون میں ایک انتہائی خطرناک بدعت پیدا کر رہے ہیں اور چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی بنیادوں کو کمزور کر رہے ہیں۔

News ID 1933819

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha