مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی جوہری توانائی ایجنسی کے وائس چیئرمین بہروز کمال وندی نے کہا کہ امریکہ کی معاہدے سے یکطرفہ دستبرداری کے بعد ایران کو اپنے جوہری وعدوں کا کچھ حصہ معطل کرنا پڑا، تاہم ایران نے یہ قدم ایک سال بعد اٹھایا۔
انہوں نے ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کیا کہ اگر ایران کے حقوق کا احترام کیا جائے تو وہ JCPOA پر واپس آنے کے لئے تیار ہے۔
کمال وندی نے زور دیا کہ ایران مغربی ممالک کے دباو کو کسی صورت قبول نہیں کرے گا اور ہم آخر کار فتح یاب ہوں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران کے جوہری پروگرام کو سخت ترین جوہری معائنے سے گزرنا پڑا ہے جب کہ کوئی دوسرا ملک اس قدر سخت معائنے کی ہرگز اجازت نہیں دیتا۔
آپ کا تبصرہ