مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کی میزبانی میں منعقدہ اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب کے دوران پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے غزہ میں اسرائیلی حکومت کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا: اسرائیل کے جنگی جرائم کے خلاف بین الاقوامی عدالت کے فیصلے کے باوجود یہ حکومت بین الاقوامی قوانین اور اقدار کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت نے تمام اخلاقی اور انسانی حدود کو نظر انداز کرتے ہوئے ہزاروں بے گناہ لوگوں کو شہید جب کہ لاکھوں کو بے گھر کر دیا ہے۔
انہوں نے ایران کی علاقائی خودمختاری کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت اور گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دے کر کہا: اسرائیل کی جانب سے اس کے غیر انسانی اقدامات اور غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے بین الاقوامی مطالبات کو نظر انداز کرنے پر اس کی اقوام متحدہ کی رکنیت منسوخ کرنے کی ضرورت ہے۔
پاکستانی وزیر اعظم نے غزہ میں شدید انسانی بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسے کسی بھی قابل تصور پیمانے سے باہر قرار دیا۔
انہوں نے اسرائیل کے خلاف فوری طور پر ہتھیاروں کی پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی عدالتوں کے ذریعے اسرائیل کو اس کے جاری جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ جہاں اسرائیلی حکومت جنگ زدہ علاقوں میں انسانی امداد کی ترسیل پر پابندی کو غزہ کے عوام پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کر رہی ہے، وہیں ہمیں (اسلامی ممالک) کو غزہ تک طبی اور غذائی امداد پہنچانے کا راستہ تلاش کرنا چاہئے۔
آپ کا تبصرہ