مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے یحییٰ سنوار کی شہادت پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ جارحیت کے خلاف جہاد اور مقبوضہ سرزمین کو ان کے حقیقی مالکان کو لوٹانے اور اس کی آزادی کی راہ میں جد وجہد ایک عظیم تحریک اور بلند ہدف ہے، جسے اس میدان کے دلاوروں کے قتل اور انہیں راستے سے ہٹانے کی (بزدلانہ) کوششوں کے ذریعے نہیں روکا جا سکتا۔"
صدر پزشکیان کے پیغام کا متن حسب ذیل ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
تحریک حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کی شہادت کی خبر جہاں دنیا کے تمام آزادی پسندوں بالخصوص فلسطین کے بہادر عوام کے لیے دردناک اور دلخراش ہے وہیں قابض اور بچوں کی قاتل صیہونی رجیم کے جرائم کے تسلسل کی واضح علامت بھی ہے۔
شہید سنوار اپنی قیمتی زندگی کے کئی سالوں تک ظالم صیہونی حکومت کی قید میں رہے اور اس کے بعد اپنی مجاہدانہ زندگی کے آخری لمحات تک بہادری سے لڑتے رہے اور ہمت نہیں ہاری۔
جارحیت کے خلاف جہاد اور مقبوضہ سرزمین کو ان کے حقیقی مالکان کو لوٹانے اور اس کی آزادی کی راہ میں جد وجہد ایک عظیم تحریک اور بلند ہدف ہے، جسے اس میدان کے دلاوروں کے قتل اور انہیں راستے سے ہٹانے کی کوششوں کے ذریعے نہیں روکا جاسکتا۔
جیسا کہ عزیر شہید اسماعیل ہنیہ نے فرمایا: "اذا غاب سید، قام سید" (سید کے کھوجانے پر دوسرے سید نے قیام کیا) دشمن جان لے کہ جرنیلوں، ہیروز اور کمانڈروں کی شہادت سے طاقت اور قبضے کے خلاف امت اسلامیہ کی مزاحمت میں کوئی خلل نہیں آئے گا۔
عظیم جہادی کمانڈر یحیی سنوار کی شہادت پر رہبر معظم انقلاب، غزہ کے مظلوم اور مقتدر عوام اور دنیا کے تمام آزادی پسندوں کو مبارکباد اور تعزیت پیش کرتا ہوں۔
مسعود پزشکیان
صدر اسلامی جمہوریہ ایران
آپ کا تبصرہ