11 اگست، 2024، 3:30 PM

ایرانی حملے کا خوف، پینٹاگون کا مشرق وسطی میں مزید طیارے اور بحری جہاز تعیینات کرنے کا فیصلہ

ایرانی حملے کا خوف، پینٹاگون کا مشرق وسطی میں مزید طیارے اور بحری جہاز تعیینات کرنے کا فیصلہ

ایران کی جانب سے اسرائیل کو سخت سزا دینے کے اعلان کے بعد امریکہ نے مشرق وسطی میں مزید جنگی طیارے اور بحری جہاز بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے تہران میں حماس کے سیاسی دفتر کے سابق سربراہ شہید اسماعیل ہنیہ پر حملے کے بعد ایران نے صہیونی حکومت کو سخت سزا دینے کا اعلان کیا ہے۔

ایران کے اعلان کے بعد امریکہ اور یورپی ممالک صہیونی حکومت کے خلاف کسی بھی کاروائی سے ایران کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں تاہم ایران نے ان ممالک پر واضح کردیا ہے کہ صہیونی حکومت نے ایران کی حاکمیت کو پامال کرتے ہوئے سرکاری معزز مہمان پر حملہ کیا ہے تو ہر حال میں سزا دی جائے گی۔

مشرق وسطی کے کشیدہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے مزید جنگی طیارے اور بحری جہاز خطے میں تعیینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے ایران کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ صہیونی حکومت کے خلاف کاروائی نہ کرے۔

گاڑی میں سوار ہونے کے دوران صحافی نے صدر جوبائیڈن سے سوال کیا کہ ایران کے نام کیا پیغام ہے؟

انہوں نے جواب دیا کہ "ایسا نہ کرے"۔

یاد رہے کہ امریکی صدر نے شام میں ایرانی قونصلیٹ پر صہیونی حملے کے بعد وعدہ صادق آپریشن سے پہلے بھی یہی کہا تھا کہ "ایسا نہ کرے"۔

شہید اسماعیل ہنیہ پر حملے کے بعد کشیدگی کے حوالے سے تہران میں حماس کے نمائندے نے کہا تھا کہ امریکی صدر نے تہران سے اسرائیل پر حملے کے بجائے صبر و تحمل سے کام لینے کی اپیل کی تھی۔

امریکی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن نے کہا تھا کہ شہید اسماعیل ہنیہ پر حملے کے بعد ایرانی سپریم لیڈر کا لہجہ نہایت سخت تھا بنابراین ایران کا جوابی ردعمل بہت سخت ہوسکتا ہے۔

News ID 1925910

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha