مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ مطابق، فلسطینی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ نے صہیونی حکومت پر صدر محمود عباس کو قتل کرنے کی سازش کرنے کا الزام لگایا ہے۔ روزنامہ رائ الیوم کے مطابق کمیٹی کے سربراہ توفیق الطیراوی نے کہا کہ اسرائیل سابق صدر یاسر عرفات کا سناریو تکرار کرسکتا ہے۔
انہوں نے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یاسر عرفات کی موت کے وقت جو حالات تھیں، آج بھی جان بوجھ کر ایسے حالات بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ صہیونی حکومت فلسطینی صدر کو قتل کرکے کسی اور کو ان کا جانشین بنانے کی سازش کررہی ہے تاکہ نئے صدر سے کچھ معاہدوں پر دستخط لے۔ محمود عباس کے ساتھ جن امور پر اختلافات پائے جاتے ہیں نیا صدر ان امور میں اسرائیل کے ساتھ معاہدہ کرسکتا ہے۔
سابق صدر کی موت پر تحقیق کرنے والی ٹیم نے کہا ہے کہ یاسر عرفات کے جسم میں پلونئم کا مادہ بہت زیادہ پایا گیا تھا۔ کمیٹی کے سربراہ نے یاسر عرفات کی طبعی موت کو مسترد کرتے ہوئے صہیونی حکومت کو اس سلسلے میں مورد الزام ٹھہرایا۔
یاد رہے کہ سابق صدر یاسر عرفات 2004 میں فرانس کے ایک نجی ہسپتال میں انتقال کرگئے تھے۔
ان کی بیوہ سوہا عرفات نے اس وقت کہا تھا کہ یاسر عرفات کے جسم میں پلونئم مختلف مقدار میں پایا گیا ہے۔ سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے میڈیکل ٹیسٹ سے ثابت ہوا تھا کہ یہ مقدار معمول سے بہت زیادہ ہے۔
پلونئم ایک زہریلا مادہ ہے جو انسان کے لئے بہت خطرناک سمجھا جاتا ہے۔
آپ کا تبصرہ