مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران میں عراقی سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ فائق زیدان نے ایرانی صدر آیت اللہ رئیسی سے ملاقات کی جس میں صدر رئیسی نے مقاومتی رہنماوں شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس پر حملے میں تعاون کرنے والوں کے خلاف ہونے والی تحقیقات کا عمل مزید تیز کرنے پر تاکید کی کہ عراق میں حکومت کی تبدیلی اور عدالتی کاروائی کے بعد واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف ہونے والی تحقیقات کے نتائج سے ہمیں آگاہ کیا جائے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مقاومتی کمانڈروں کے قتل کی تحقیقات کا عمل مزید تاخیر کا شکار نہیں ہونا چاہئے۔ تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے سے دونوں ممالک دنیا پر واضح کریں گے کہ مشترکہ دشمن کے خلاف کاروائی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
صدر رئیسی نے تاکید کہ تہران اور بغداد کے درمیان انرژی اور دیگر معاملات میں تعاون کو فروغ دینے کے لئے عراق باہمی معاہدوں پر عمل کرے۔
ملاقات کے دوران عراقی عدلیہ کے سربراہ نے دونوں ملکوں کی عدلیہ کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مقاومتی رہنماوں پر حملوں کی مشترکہ تحقیقات اور ایک دوسرے سے تعاون دونوں برادرا ور ہمسایہ ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کی بہترین مثال ہے۔ دونوں ممالک اسی جذبے کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔
فائق زیدان نے عراق کی جانب سے ایران کو گیس اور بجلی کی قیمت کی مد میں رقوم کی ادائیگی کے حوالے سے رپورٹ بھی پیش کی۔
آپ کا تبصرہ