مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خلیج فارس تعاون کونسل نے ایک بیان میں ایران کے ساتھ خلیج فارس تعاون کونسل کے رکن ملکوں کے پرامن طریقے سے مذاکرات کے ذریعے اختلافات حل کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ بیجنگ میں ایران اور سعودی عرب کے مذاکرات میں دونوں ملکوں نے سات برس کے بعد اپنے سفارتی تعلقات بحال کئے جانے سے اتفاق کیا ہے۔
ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی پر صیہونی حکومت اور اس سے وابستہ حلقوں نے منفی ردعمل اور تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ جبکہ عالمی سطح پر تہران ریاض سمجھوتے کا خیر مقدم کیا گیا ۔ بالخصوص مغربی ایشیا کے سبھی ملکوں نے ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے امید ظاہر کی کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والا سمجھوتہ علاقے کی ترقی اور علاقائی امن و استحکام کی تقویت کا باعث بنے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسی طرح بحران یمن اور اس سلسلے میں ایران کا نام جوڑے جانے کو مسترد کیا اور بحران یمن کے خاتمے کے لئے سیاسی راہ حل کو آگے بڑھانے کے لئے حقیقت پسندی کا مظاہرہ کئے جانے پر زور دیا۔
آپ کا تبصرہ