مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آج جمعرات کی صبح جنوبی خراسان پہنچنے پر ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس صوبے کے انتظامیہ کے دوسرے دورے کے منصوبوں اور مقاصد کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی خراسان کو سائنس اور ثقافت کا صوبہ کہا جاتا ہے اور مجھے یہاں کے لوگوں سے خاص لگاؤ ہے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ حکومت جنوبی خراسان صوبے کے بہت اچھے، پرہیزگار، مخلص اور ملنسار لوگوں کے لیے کسی بھی خدمت اور کام کو بڑی کامیابی سمجھتی ہے اور کہا کہ اس سفر میں سابقہ سفر کی قراردادوں اور رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں اور ان میں سے کسی بھی منصوبے کو درپیش ممکنہ مسائل کو حل کیا جائے گا۔
صدر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ ہم کئی بار کہہ چکے ہیں ہم نے ملک کی ترقی کو کسی صورت روکا ہے اور نہ روکیں گے۔ اللہ کا شکر ہے کہ دشمنوں کے پیدا کردہ مسائل کو عوام کی مزاحمت اور استقامت سے شکست دیں گے اور ملک میں تعمیر و ترقی کا کام جاری رہے گا۔
ایرانی صدر نے یہ بھی کہا کہ اس سفر میں پچھلے سفر کے برعکس جہاں ہم کووڈ کی صورتحال کی وجہ سے عوام سے نہیں مل سکے تھے، عوام کے مطالبات کو قریب سے سننے کے لیے ان سے بھی ملیں گے۔
آپ کا تبصرہ