مہر خبررساں ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے انکشاف کیا ہے کہ میں نے خفیہ ملاقات میں شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے لئے راضی کیا۔ کیا مینگل، بگٹی، مگسی کو کوئی خرید سکتا ہے؟ میرے پرانے تعلقات کام آئے۔ اطلاعات کے مطابق جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں میزبان حامد سے گفتگو میں سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ عمران خان کی حکومت ہٹانے کے لیے ان کی 3 سال سے اتحادیوں سے بات چیت چل رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران شہباز شریف کے ساتھ خفیہ بات چیت بھی جاری تھی، میں نے ہی نون لیگ کے صدر کو وزارت عظمیٰ کے لیے نامزد کیا اور انہیں وزیراعظم بننے پر راضی بھی کیا۔
سابق صدر نے مزید کہا کہ جب شہباز شریف کو وزیراعظم بننے کی پیشکش کی تو انہیں بتایا کہ میرے پاس اتحادیوں سمیت 70 ووٹ ہیں، اس پر انہوں نے نواز شریف اور دیگر دوستوں سے مشاورت کے لیے وقت مانگا۔
اُن کا کہنا تھا کہ جتنے بھی دوست اتحاد میں ہیں، ان کے ساتھ ہمارے معاہدے ہوئے ہیں، میں نے ان سب کو اکٹھا کیا ہے ان کےجینوئن مطالبات کو پورا کیا جائے۔
آصف علی زرداری نے یہ بھی کہا کہ اسفندیار ولی میری بات مانتے ہیں، اتحاد میں ہم دینے والے ہیں، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ دیا ہے، ایم کیو ایم کے ساتھ معاہدے کا ضامن بھی میں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پرویز الہٰی ہم سے تھوڑے سینئر ہیں، ہم ان کے لیے کوشش کرتے رہے، جب بچے بڑے ہوجاتے ہیں تومسئلہ ہوتا ہے کسی نے اُن کو مس گائیڈ کیا۔
سابق صدر نے کہا کہ ہم تو ابھی بھی چاہتے ہیں پرویز الہٰی سیاسی دائرے میں واپس آجائیں، ہم دوستوں کو آزمائش میں نہیں ڈالتے، ہارس ٹریڈنگ نہیں ہونی چاہیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جس سے بھی بات چیت کی اس سے سیاسی اتحاد کی بات کی ہے، کیا مینگل، بگٹی، مگسی کو کوئی خرید سکتا ہے؟ میرے پرانے تعلقات کام آئے۔
آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو زرداری پوری سی ای سی کو ساتھ لے کر چلتے ہیں، پھر پالیسی بناتے ہیں، اُن کے وزیر خارجہ بننے یا نہ بننے کا فیصلہ بھی وہاں ہی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آج کا سوشل میڈیا بہت خطرناک ہوگیا ہے، ’ایک زرداری سب پر بھاری‘ نہیں ’ایک زرداری سب سے یاری‘ پر یقین رکھتا ہوں۔
پی پی کے شریک چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کوسمجھانا چاہیے کہ اسمبلی میں واپس آجائیں، دو تہائی اکثریت حاصل کرنا آسان نہیں، یہ آج کے پاکستان میں بہت مشکل ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان کا الزام جھوٹا ہے کہ ان کی حکومت ہٹانے کےلیے اپوزیشن جماعتوں نے امریکہ کے ساتھ مل کر سازش کی ہے۔
سابق صدر نے کہا کہ انتخابی اصلاحات ہماری پہلی ترجیح ہے، الیکشن کب کرانا ہے؟ اس کا فیصلہ مل جل کر یں گے، قومی احتساب بیورو (نیب) سے کاروباری طبقے کی جان چھڑائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی بزنس مین نے عمران خان کو پاکستان میں ملین ڈالرز فنانس کیے، اس تاجر پر مقدمہ اب امریکہ میں چلنے لگا ہے۔
آصف نے یہ بھی کہا کہ عمران خان چھپکلی تک سے ڈرتا ہے، میں تھانوں میں 3،3 ماہ رہا ہوں، اس نے صرف 8 گھنٹے تھانے میں گزارے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ نفرت عمران خان سے نہیں اس کی سوچ سے ہے، تھانے کے ماحول میں عمران خان کو ڈال دیا تو یہ گورا صاحب پریشان ہوجائے گا۔
آپ کا تبصرہ