مہر خبررساں ایجنسی نے ٹی آر ٹی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوغان نے شام میں دہشت گردوں کی حمایت اور عدم استحکام کی پالیسی پر گامزن رہتے ہوئے کہا ہے کہ ہم شامی افواج کو کہیں بھی نشانہ بنانے سے گریز نہیں کریں گے۔ انقرہ میں پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران ترک صدر رجب طیب اردوغان کا کہنا تھا کہ اب اگر ایک بھی ترک فوجی زخمی ہوا تو شامی افواج کو کہیں بھی نشانہ بنانے سے گریز نہیں کریں گے اور ضرورت پڑنے پر فضائی حملے بھی کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی ادلب میں شامی افواج کی پیش قدمی ترکش آبزرویشن پوسٹ سے پیچھے دھکیلنے کے لیے پر عزم ہے اور یہ کام فروری کے آخر تک کسی بھی صورت میں سر انجام دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ترکی پہلے اپنے ملک میں دہشت گردوں کو تربیت دیکر شام میں داخل کرتا رہا اور اب اس نے شام کی سرحدی خلاف ورزی کرتے ترک فوج بھی شام میں بھیج دی ہے۔ جس کے بعد دونوں ممالک کے فوجی آمنے سامنے ہیں۔

ترک صدر رجب طیب اردوغان نے شام میں دہشت گردوں کی حمایت اور عدم استحکام کی پالیسی پر گامزن رہتے ہوئے کہا ہے کہ ہم شامی افواج کو کہیں بھی نشانہ بنانے سے گریز نہیں کریں گے۔
News Code 1897797
آپ کا تبصرہ