مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ نے محمد جواد ظریف نے امریکی وزیر خارجہ پمپئو کے بارہ مطالبات کے جواب میں امریکہ کے ایرانی قوم کے خلاف سنگين و بھیانک جرائم اور ایران کے امریکہ سے مطالبات کی فہرست شائع کردی ہے۔ ایرانی وزير خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ کو اپنی ماضی کی غلطیوں اور اشتباہات کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگنی چاہیے۔
ایرانی وزير خارجہ نے بین الاقوامی معاہدوں سے امریکی حکومت کے خارج ہونے کو امریکہ کی سنگين غلطی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ خارجہ پالیسی اور عالمی تجارت جیسے اہم مسائل میں بحران پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ ایرانی وزير خارجہ نے کہا کہ امریکہ کو اپنی مرضی دوسرے ممالک پر مسلط کرنے کا کوئی حق نہیں۔
محمد جواد ظریف کا کہنا ہے کہ امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوکر عالمی سطح پر اپنی غیر ذمہ داری اور عہدی شکنی کا ثبوت دیا ہے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے امریکی حکومت کا خارج ہونا بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی حتی امریکی عوام کی مرضی کے خلاف بھی ہے۔
ایرانی وویر خارجہ نے امریکہ کی عالمی سطح پر رفتار کو غیر منطقی قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکہ مختلف بہانوں اور غیر منطقی طور پر عالمی سطح پر کشیدگی پیدا کررہا ہے۔
ایرانی وزير خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکہ کی طرف سے اسرائیل کی غیر قانونی حمایت ، بیت المقدس کے بارے میں امریکہ کا غلط فیصلہ ، فلسطینی عوام کے حقوق کی پامالی ، عراق، شام ، افغانستان، یمن اور لیبیا میں امریکہ کی غیر قانونی مداخلت ، چینی سمندر میں امریکہ کی منہ زوری ، روس کے خلاف پابندیاں ، ایران کے خلاف اقتصادی پانبدیاں اور دیگر امور امریکہ کی آشکارا غلطیوں اور منہ زوری کا مظہر ہیں۔
ایرانی وزير خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکہ کو ایرانی عوام کی حاکمیت کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے پرہیز کرنا چاہیے ۔ ماضی میں آٹھ سالہ مسلط کردہ چنگ اور اقتصادی پابندیوں کے علاوہ بھی امریکہ نے ایرانی عوام کے خلاف سنگین جرائم کا ارتکاب کیا جس کی فہرست کافی طولانی ہے امریکہ کو اپنی ماضي کی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگنی چاہیے اور امریکہ کو معلوم ہونا چاہیے کہ ایرانی قوم اس کی دھمکیوں سےمرعوب ہونے والی نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ