27 جنوری، 2017، 3:38 PM

ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکہ کےگذشتہ صدور کی غلطیوں کا اعادہ نہیں کرنا چاہیے

ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکہ کےگذشتہ صدور کی غلطیوں کا اعادہ نہیں کرنا چاہیے

اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نمازجمعہ کے عارضی خطیب نے امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکہ کے گذشتہ صدور کی غلطیوں اور استباہات کا اعادہ نہیں کرنا چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ موحدی کرمانی کی امامت میں منعقد ہوئی جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی۔ تہران میں نمازجمعہ کے عارضی خطیب نے امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکہ کے گذشتہ صدور کی غلطیوں اور استباہات کا اعادہ نہیں کرنا چاہیے۔

خطیب جمعہ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم نے انتخابات میں امریکی عوام کی خدمت کا وعدہ کیا ، تم نے دوسرے ممالک میں عدم مداخلت کا وعدہ کیا ، تم نے امریکہ میں ماضی کی خرابیوں کو دور کرنے کا وعدہ کیا ہے لہذا امریکی عوام نےتمہیں ان وعدوں پر ووٹ دیا ہے تمہیں اپنے ان وعدوں پر عمل کرنا چاہیے اور امریکہ کے گذشتہ صدور کی طرح بد عہدی سے پرہیز کرنا چاہیے۔

تہران کے عارضی خطیب جمعہ نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیرکی ایران کے خلاف ہرزہ سرائی پرسرزنش کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے یمن کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ہے سعودی عرب نے عراق اور شام کو تبادہ و برباد کردیا ہے سعودی عرب افغانستان اور لیبیا میں ہونے والی بربادی کا ذمہ دار ہے لیکن سعودی عرب کے وزیر خارجہ ہمسایہ ممالک میں اپنے سنگین جرائم اور بہیمانہ اقدامات کو چھپانے کے لئے الزام کی انگلی ایران پر اٹھا رہے ہیں جبکہ ایران خطے میں پائدار امن و صلح کا خواہاں ہے اور اس سلسلے میں ایران کے مثبت اقدامات کسی پر پوشیدہ نہیں ہیں۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ سعودی عرب کو یمن میں اپنے بہیمانہ اور وحشیانہ جرائم کا تاوان ادا کرنا پڑےگا سعودی عرب کو مسئلہ فلسطین کے بارے میں اپنی خیانت کا جواب دینا پڑےگا۔

خطیب جمعہ نے ایرانی حکام پر زوردیا کہ وہ عوام کی خدمت کے سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی نہ کریں اور پلاسکو عمارت جیسے دیگر واقعات کی روک تھام کے سلسلے میں ٹھوس اقدام عمل میں لائيں۔

News ID 1870018

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha