مہر خبررساں ایجنسی نے المنار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے بہتر با وفا ساتھیوں کے چہلم اور یوم شہید حزب اللہ کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اس موقع پر رسول خدا (ص) ، اہلبیت اطہار(ع) ، حضرت امام مہدی(عج) اور امت مسلمہ کو تعزیت اور تسلیت پیش کرتا ہوں۔
سید حسن نصر اللہ نے عراق میں چہلم کے موقع پر کئی ملین افراد کے پیدل مارچ کودنیا میں بےمثال اور بے نظیر اجتماع قراردیتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر سے کئی ملین حسینی زائرین آج کربلائے معلی میں موجود ہیں جو رسول خدا (ص) کو ان کے نواسے کا پرسہ دے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حضرت امام حسین (ع) نے دین اسلام پر اپنا سب کچھ قربان کردیا اور آج دین اسلام کی شناخت امام حسین (ع) کے بغیر ممکن نہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ آج کربلا میں دنیا بھر سے 20 ملین زائرین حاضر ہوئے ہیں اور حضرت امام حسین (ع) سے اپنی محبت ، عقیدت اور عشق کا اظہار کررہے ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے لبنان کے وزير اعظم سعد حریری کے ساتھ سعودی عرب کی معاندانہ رفتار کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے لبنان کے وزير اعظم کو اغوا کرکے قید کررکھا ہے جس کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ سعودی عرب سعد حریری کو واپس وطن آنے کی اجازت نہیں دے رہا ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم لبنان کے وزير اعظم سعد حریری کی توہین کو لبنانی قوم کی توہین سمجھتے ہیں اور سعودی عرب کو اس توہین کا تاوان ادا کرنا پڑےگا۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ لبنان کی موجودہ حکومت قانونی حکومت ہے اور سعد حریری کا استعفی غیر قانونی ہے کیونکہ اس نے اپنا استعفی سعودی عرب سے لاحق خطرے کی بنا پر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ لبنانی صدر میشل عون اور لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکرنبیہ بری کے درمیان صلاح اور مشورہ جاری ہے اور لبنانی عوام حکمت عملی اور باہمی اتحاد کے ذریعہ سعودی عرب کی لبنان کے بارے میں معاندانہ سازشوں کو ناکام بنا دےگی۔
حزب اللہ کے سربراہ نے اسرائيل کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائيل کی ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے۔ ہمیں علم ہے کہ سعودی عرب کی پشت پر بھی امریکہ اور اسرائیل کا ہاتھ ہے۔
آپ کا تبصرہ