مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران نے خطے میں سعودی عرب کی امریکہ اور اسرائیل نواز پالیسیوں کی مذمت اور ایران کے خلاف سعودی عرب کے بےبنیاد الزامات کو رد کرتے ہوئے سعودی عرب کے خلاف اقوام متحدہ کو احتجاجی خط ارسال کردیا ہے خط میں سعودی عرب کی خطے میں آشکارا اشتعال اںگیزیوں اور تخریب کاریوں کی واضح نشاندہی کی گئی ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے غلام علی خوشرو نے ایران کے خلاف سعودی عرب کے الزامات کو بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی قراردیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے ایران کے خلاف دھمکی آمیز بیانات، خطے میں دہشت گردی اور تخریب کاری کی حمایت اقوام متحدہ کے دفعہ 2 کی شق 4 کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ایران نے اپنے خط میں خطے میں جاری تشدد ، جنگ اور قتل و غارت میں سعودی عرب کے واضح طور پر ملوث ہونے کے ثبوت فراہم کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی عراق، شام، یمن، لیبیا ، قطر اور دیگر ممالک میں جارحیت، بربریت اور مداخلت دنیا کے سامنے نمایاں اور آشکار ہے جس سے دنیا کی کوئی طاقت انکار نہیں کرسکتی، سعودی عرب خطے میں اپنی بربریت، جارحیت، مداخلت ، دہشت گردی کی حمایت اور یمن جنگ میں ناکامی کو چھپانے کے لئے ایران پر بے بنیاد اور جھوٹے الزامات عائد کررہا ہے۔
خوشرو نے اپنے خط میں کہا کہ سعودی عرب کے اتحاد نے حالیہ دنوں میں قطر کی طرح یمن کی فضائی ، بحری اور زمینی سرحدوں کو بند کردیا ہے جبکہ یمن میں کئی ملین افراد وبا کی بیماری میں مبتلا ہیں اور انھیں ابتدائی طبی ضروریات سے بھی سعودی عرب نے محروم کردیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب ، یمن میں جنگی جرائم کا کھلے عام ارتکاب کررہا ہے اور اقوام متحدہ کو سعودی عرب کے وحشیانہ اور جنگی جرائم پر خاموش تماشائي نہیں رہنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ سعودی عرب کوخطے میں جاری تمام جرائم کا ذمہ دار قراردے اور یمن کے خلاف سعودی عرب کے ہولناک جرائم کی روک تھام کے سلسلے میں اپنی ذمہ د اریوں پر عمل کرے۔ اور سعودی عرب کو اقوام متحدہ کے منشور پر عمل کرنے کا پابند بنایا جائے۔ ایرانی نمائندے نے ایران کے خط کو اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی سرکاری سند کے طور پر شائع کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
آپ کا تبصرہ