24 اپریل، 2017، 5:25 PM

ایران اور پاکستان کی باہمی تعلقات کو فروغ دینے اور باہمی ظرفیتوں سے استفادہ کرنے پر تاکید

ایران اور پاکستان کی باہمی تعلقات کو فروغ دینے اور باہمی ظرفیتوں سے استفادہ کرنے پر تاکید

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے پاکستانی پارلیمنٹ کے اسپیکر ایاز صادق سے ملاقات میں ایران اور پاکستان کو دو برادر اور دوست ممالک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے سلسلے میں تمام ظرفیتوں سے استفادہ کرنا چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی نی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے پاکستانی پارلیمنٹ کے اسپیکر ایاز صادق سے ملاقات میں ایران اور پاکستان کو دو برادر اور دوست ممالک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے سلسلے میں تمام ظرفیتوں سے استفادہ کرنا چاہیے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ ایران گذشتہ 70 سال میں ہمیشہ پاکستان کے ساتھ رہا ہے اور پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی  اور پاکستانی عوام کی مشکلات کو اپنی مشکلات سمجھتا ہے ۔ دونوں ممالک کے حکام کو چاہیے کہ وہ باہمی تعلقات کو تمام شعبوں میں فروغ دینے کی کوشش کریں ۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران نے گیس پائپ لائن کو پاکستان کی سرحد تک بچھا دیا ہے اور دوسری طرف پاکستانی حکام کو بھی کام پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہیے کیونکہ ایران پاکستان کی انرجی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تیار ہے۔صدر حسن روحانی نے کہا کہ تہران اور اسلام آباد میں سیاسی، اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے سلسلے میں بڑی ظرفیتیں موجود ہیں جن سے بھر پور استفادہ کرنا چاہیے۔ صدر حسن روحانی نے چابہار اور گوادر بندرگاہوں کو ایکد وسرے کی تکمیل قراردیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں  بندرگاہیں دونوں ممالک اور علاقہ کے دیگر ممالک کی ترقی اور پیشرفت میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔ اس ملاقات میں پاکستانی پارلیمنٹ کے اسپیکر ایاز صادق نے دورہ ایران پر اپنی خوشی اور مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تمام شعبوں میں ایران کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے اور پاکستان ایران کو پاکستان،  چین راہداری معاہدے " سی پیک "میں شرکت کی دعوت دیتا ہے۔ ایاز صادق نے گیس پائپ لائن معاہدے کو عملی جامہ پہنانے کے سلسلے میں تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ایران پاکستان کی انرجی کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ ایاز صادق نے کہا کہ آج خطے کے لئے طالبان اور داعش حقیقی خطرہ ہیں اور اس خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔

News ID 1872022

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha