14 مارچ، 2017، 8:03 PM

یورپی یونین کی اعلیٰ ترین عدالت نے کام کے مقام پر اسکار پر پابندی عائد کردی

یورپی یونین کی اعلیٰ ترین عدالت نے کام کے مقام پر اسکار پر پابندی عائد کردی

یورپی یونین کی اعلیٰ ترین عدالت نے یورپی کمپنیوں کو اس بات کی اجازت دے دی کہ وہ اپنے ملازمین کو اسلامی اسکارف پہننے سے روک سکتی ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے یورو نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یورپی یونین کی اعلیٰ ترین عدالت نے یورپی کمپنیوں کو اس بات کی اجازت دے دی کہ وہ اپنے ملازمین کو اسلامی اسکارف پہننے سے روک سکتی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق  یورپ کی اعلی عدالت نے اپنے فیصلے میں یورپی کمپنیوں کو اس بات کی اجازت دی کہ وہ اپنے ملازمین کو اسلامی طرز کے اسکارف سمیت ہر اس شئے کے پہننے پر پابندی عائد کرسکتی ہیں جس سے کسی خاص مذہب یا سیاسی نظریات کا پرچار ہوتا ہو۔ منگل کو ای سی جے نے بلجیم سے تعلق رکھنے والی مسلم خاتون کی جانب سے دائر کردہ درخواست کی سماعت کے دوران یہ فیصلہ دیا جنہیں سکیورٹی کمپنی G4S سےمحض اس لیے فارغ کردیا تھا کیوں کہ انہوں نے اسکارف اتارنے سے انکار کیا تھا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ 'اگر کسی کمپنی میں اندرونی طور پر یہ قانون موجود ہو کہ کوئی بھی ملازم سیاسی، مذہبی یا فلسفیانہ خیالات کی علامت سمجھی جانے والی کوئی چیز نہیں پہنے گا تو اس سے کسی ایک فرقے یا مذہب کے ساتھ امتیازی سلوک کا ارتکاب نہیں ہوتا۔ادھرانسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے یورپین عدالت کے اس فیصلے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے محض امتیازی رویوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

News ID 1871086

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha