27 فروری، 2017، 1:06 PM

جرمن میں تارکین وطن پر روزانہ دس حملے ہوتے ہیں

جرمن میں  تارکین وطن پر روزانہ دس حملے ہوتے ہیں

جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی جانب سے تارکین وطن کو اپنے ملک میں خوش آمدید کہنے کے بعد سے تارکین وطن پر حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور جرمن وزارت داخلہ کے مطابق ملک میں پناہ گزینوں پر روزانہ اوسطاً 10 حملے ہوتے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی جانب سے تارکین وطن کو اپنے ملک میں خوش آمدید کہنے کے بعد سے تارکین  وطن پر حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور جرمن وزارت داخلہ کے مطابق ملک میں پناہ گزینوں پر روزانہ اوسطاً 10 حملے ہوتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی جانب سے تارکینِ وطن کے لیے دروازے کھولنے کے بعد سے پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا اور 2016 میں 3 ہزار 553 حملے تارکینِ وطن اور پناہ حاصل کرنے والوں کے ہوسٹلز پر ہوئے۔ بی بی سی کے مطابق جرمنی میں تارکین وطن پر ایک ہزار حملے گھروں کے اندر جب کہ تین چوتھائی حملے پناہ گرینوں کی رہائش گاہوں سے باہر کے علاقوں میں کئے گئے۔جرمن وزارت داخلہ کے مطابق 988 حملے تارکینِ وطن کی رہائش گاہوں پر ہوئے جب کہ 2 ہزار 545 افراد کو تنہائی میں نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں 217 بار تارکین وطن کی تنظیموں اور ان کے لیے کام کرنے والے رضاکاروں کو بھی نشانہ بنایا گیا، پر تشدد کارروائیوں میں مجموعی طور پر 43 بچوں سمیت 560 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

News ID 1870735

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha