مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے نمائندے حجۃ الاسلام والمسملین تقوی نے تہران کے دو اسپتالوں پلاسکو عمارت کے حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کی ، ادھر پلاسکو عمارت کا ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے جبکہ حکومت نے کل بروز سنیچرعام سوگ کا اعلان کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کم سے کم 20 افراد ابھی بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں ملبہ ہٹانے کا کام مسلسل جاری ہے۔ ایران کے دارالحکومت تہران میں کل 54 سالہ پرانی عمارت پلاسکو آگ لگنے کے بعد منہدم ہوگئی ہے عمارت کے ملبے تلے 25 سے 30 افراد کے دب جانے کا خدشہ ہے جن میں اکثر کا تعلق فائر بریگیڈ عملے سے ہے ۔اطلاعات کے مطابق تہران کے مرکزی علاقے میں واقع 17 منزلہ کمرشل عمارت میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، جسے بجھانے کے لیے فائر فائٹرز کی بڑی تعداد مصروف تھی کہ اسی دوران عمارت زمین بوس ہوگئی۔ایران کے ریسکیو ذرائع کے مطابق واقعہ میں کم از کم 30 افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جبکہ فائرفائٹرز سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے ۔ ادھر ایران کے صدر حسن روحانی نے عمارت گرنے پر گہر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ کو فوری طور پر تحقیقات کا حکم دیدیا ہے صدر حسن روحانی نے متاثرہ افراد کو فوجی طور پر طبی مدد بہم پہنچانے پر بھی تاکید کی۔ تہران کے میئر کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں میونسپلٹی کے کئی اہلکار بھی شامل ہیں۔
اطلاعات کے مطابق پلاسکو عمارت تہران میں استنبول چوراہے کے مشرقی سمت میں واقع ہے اس عمارت کو ایران کی پہلی ماڈرن اور بلند ترین عمارت کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جو 54 سال قبل تعمیر کی گئی تھی ۔ پلاسکو عمارت کے حاثے کے بعد صدر حسن روحانی اور رہبر معظم انقلاب اسلامی نے الگ الگ پیغامات صادر کئے ہیں جن میں فائر فائٹرز کی فداکاریوں کو خراج تحسین پیش کیا گيا ۔ اسپتال میں زخمی ایک فائر فائٹر شہید ہوگيا ہے جبکہ صدر حسن روحانی نے کل بروز سنیچر عام سوگ کا اعلان کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ